مسنگ پرسن کا مزار قائد کے سامنے احتجاج
شیعہ نیوز:جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے جوائنٹ ایکشن کمیٹی فارمسنگ پرسنز نے مزار قائد کے سامنے احتجاج کیا جس میں لاپتا افراد کے اہل خانہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔احتجاج میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنما مولانا حیدر عباس عابدی، مولانا عقیل موسی،علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، نوید عباس سمیت دیگر موجود تھے۔مقررین نے اپنے خطاب میں حکومت اور ریاستی اداروں سے ان شیعہ افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا جو طویل مدت سے لاپتا ہیں۔انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم نے ایسی ریاست کے قیام کے لیے جدوجہد کی تھی جہاں ہر شخص اپنی عقیدے کے مطابق آزادانہ زندگی بسر کر سکے۔ان مقتدر قوتوں کو یوم قائد منانا زیب نہیں دیتاجو قائد کی سرزمین پر ان کے فرمان کی صریحاً نفی کرتے ہیں۔مسلک یا مذہب کی بنیاد پر انتقامی کارروائیاں آئین و قانون کے اعتبار سے درست نہیں۔ جن افراد کو گھروں سے اٹھایا گیا ہے اگر وہ کسی جرم میں ملوث ہیں تو آئین اور قانون کے مطابق انہیں عدالتوں کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے۔لیکن ایسا نہیں کیا جارہا۔متعلقہ اداروں کی طرف سے مسلسل یقین دہانیوں کے باوجود نہ صرف گمشدہ افراد کو بازیاب نہیں کیا جا رہا بلکہ مذید افراد کی خفیہ پکڑ دھکڑ بھی جاری ہے۔آئے روز بے گناہ افراد با اختیار اداروں کے ظلم و ستم کا شکار بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جبری گمشدہ افراد کو منظر عام پر لایا جائے اور اگر وہ مجرم ہیں تو انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے۔کسی کو ماورائے عدالت سزا دینے کا اختیار حاصل نہیں۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے لاپتا شیعہ افراد کی بازیابی کے لیے مرحلہ وار ملک گیر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کی ابتدا اسلام آباد، لاہور اور ملتان سے کی جائے گی۔ اگر ہمارے پیاروں کو ہم سے ملایا نہ گیا تو جلد ہی اگلے مرحلے کا بھی اعلان کیا جائے گا