شہداء کے پاکیزہ لہو نے ہماری قوم کو میدان میں حاضر کر دیا ہے، علامہ امین شہیدی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کراچی کے نشتر پارک میں لبیک یاحسین (ع) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیام پاکستان سے لیکر اب تک کے شہداء، خصوصاً کراچی کی سرزمین پر حالیہ تین عظیم شہداء نے اپنا لہو دے کر اس ملک کی آبیاری کی، اس ملک سے فتنوں کو مٹانے میں اور فتنہ گروں کے چہروں سے نقاب نوچ کر دنیا کے سامنے انہیں بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کی نظر میں مومنین میں سے بعض ایسے غیرت مند، باحمیعت مرد مومن ہوتے ہیں جو اللہ سے کئے گئے عہد کو پورا کر دکھاتے ہیں۔ شہید علامہ آفتاب حیدر جعفری انہیں میں سے ہیں، شہید سید سعید حیدر زیدی انہی مرد مومن میں سے ہیں، شہید پروفیسر سبط جعفر زیدی انہیں سے ہیں، ہمارے محبوب شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی اور شہید بزرگوار شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی انہی مرد مومن میں سے ہیں۔
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ شہید اپنے رب کی رضا کیلئے، راہ حق پر چلنے اور دوسروں کو گامزن کرنے کیلئے اس طرح جدوجہد کرتا ہے کہ اسی کی یہ جدوجہد باطل پرست قوتوں کیلئے ایسا چیلنج بن جاتی ہے کہ اللہ کے مقابلے میں اٹھنے والی باطل قوتوں کو اس کی حیات ناگوار ہو جاتی ہے اور اس کی موت میں باطل اپنی کامیابی دیکھتا ہے اور اس طرح وہ ان راہیان راہ حق کو قتل کر دیتا ہے۔ ایسے شہداء کیلئے خدا کہتا ہے کہ یہ حقیقی شہید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی نے شہید ہو کر ہر جوان، ہر بامعرفت دل میں ایک تڑپ و جرات پیدا کر دی، امنگ و آرزو پیدا کر دی، جس کے نتیجے میں ان کی شہادت کی دو دہائیوں کے بعد انہیں جوانوں کی صورت میں آج مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی صورت میں اس معاشرے میں جلوہ گر ہے اور پاکستان میں عالمی استعمار و انکے ایجنٹوں کی آنکھوں کا کانٹا بنی ہوئی ہے۔
علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ شہداء کے پاکیزہ لہو نے ہماری قوم کو میدان میں حاضر کر دیا ہے، قوم کو مرنے جینے کا سلیقہ سکھا دیا ہے۔ شہادتوں نے قوم کو متحد کیا ہے، قوت بھی دی ہے کیونکہ اللہ کی راہ میں موت شکست و پسپائی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان شہادتوں کے ذریعے قوم نے اپنی منزل کو پہچانا ہے۔ انہیں شہادتوں کے باعث قوم میں یہ شعور بیدار ہوا کہ اب یہ قوم ہر ایرے غیرے کے پیچھے نہیں چلے گی، یہ قوم اپنی شناخت چھپانے اور گھروں میں بیٹھ جانے والی قوم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب اس قوم نے اپنے مستقبل کے فیصلے اپنے ہاتھوں میں لے لئے ہیں۔ اب یہ قوم ایسی قوم بن چکی ہے کہ جس نے اس ملک میں باطل کو للکارا ہے اور اس کے آگے رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن دینی جماعتوں کی زندگی کا ہدف نہیں بلکہ وسیلے ہوتے ہیں، جن کے ذریعے الٰہی جماعتیں اپنے پاکیزہ اہداف تک پہنچتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف اسلام کی سربلندی ہے، ہمارا ہدف کرپٹ نظام و کرپشن کا خاتمہ، ملک دشمن عناصر کے وجود سے مملکت عزیز پاکستان کو پاک کرنا، پاکستان سے بیرونی مداخلت کا خاتمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک حقیقت ہے کہ آج پاکستان میں امریکہ اور اس کی آلہ کار مغربی اور خدا دشمن خلیجی عرب ریاستوں کی مداخلت بے انتہاء بڑھ چکی ہے اور اب وہ انتخابات کو بھی ہائی جیک کرکے کرپٹ لوگوں کو برسراقتدار لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری حکومتیں ان تمام وابستگیوں کے ختم کرکے صرف اللہ، اسلام و دین سے وابستہ ہو جائیں، یہی ہمارا ہدف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری قوم نہ تو امریکہ کی غلامی کرے، نہ بعض نام نہاد اسلامی روپ دھارے ہوئے امریکہ کے بدترین غلام عربوں کی غلامی کرے۔ ہم حضرت محمد مصطفٰی (ص) اور انکے اہلبیت (ع) کے غلام ہیں، ہم قرآن و اسلام کے غلام ہیں اور یہی غلامی ہمارا سرمایہ ہے۔
علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ ہماری قوم کو غلام بنانے کیلئے امریکہ، مغربی و بعض عرب ممالک نے پاکستان میں فرقہ واریت و لسانیت پھیلانے کی ناپاک سازش کی۔ خود اس شہر کراچی میں لسانیت کس عروج پر پہنچ گئی تھی، قومیتوں کو کس طرح لڑایا جا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کس طرح فرقہ واریت کے نام پر سازش کی گئی تاکہ پاکستانی مسلمان، مسلمان نہ بن سکے، وہ پنجابی بنے، مپاجر بنے، پختون بنے، سندھی، بلوچی، گلگتی، بلتستانی بنے، شیعہ بنے، سنی بنے، اہلحدیث، دیوبندی، بریلوی بنے، مگر پاکستانی اور مسلمان نہ بن سکے۔ مگر مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے دشمنان اسلام و پاکستان کے ان ناپاک عزائم کے مقابلے میں ایک پاکستانی قوم اور ایک مسلمان قوم کی تشکیل کیلئے قیام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے کرپٹ نظام کا خاتمہ اسی صورت ممکن ہے کہ جب اتحاد امت و وحدت ملی جنم لے۔ ایم ڈبلیو ایم پاکستان فرقوں کے درمیان اختلافات کو انکی قوت میں تبدیل کرکے ایک اتحاد میں تبدیل کرکے ان کی اجتماعی قوت سے دشمنوں کو شکست دے گی۔
علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین کی کوشش ہے کہ تمام ان جماعتوں کو جو محب وطن اور پاکستان کی خیر خواہ ہیں، جو وحدت امت کی خیر خواہ ہیں، چاہے ان کا تعلق کسی بھی فرقہ سے ہو، قریب تر کیا جائے اور ان شدت پسند دہشت گردوں کے مقابلے میں جنہوں نے گذشتہ تین دھائیوں میں پاکستان کو تباہ
ی کے دھانے پر پہنچا دیا۔ اب بھی یہ شدت پسند سیاسی جماعتوں کے جھنڈے تلے، بیرونی ممالک کے ایجنڈے پر 187 ارب روپے کی ایڈ کے ساتھ دوبارہ میدان سیاست میں داخل ہوچکے ہیں تاکہ اس قوم کو انتشار کا شکار کرکے ملک کو شدت پسندوں کے حوالے کیا جاسکے۔ ہم ان انتخابات کے ذریعے دہشت پسندوں کا راستہ روکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فاشسٹ، قوم پرست، لسانیت کا شکار جماعتیں ہوں یا اسلام کے نام پر دین کی دھجیاں اڑانے والی جماعتیں ہوں، اس ملک کو تباہی کی طرف لے جانے میں سب کا برابر کا کردار ہے۔
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے انتخابات میں حصہ لینے کا مقصد جیت کر اسمبلیوں میں پہنچنا ہی نہیں بلکہ ہمارا ہدف پاکستان کو دہشت گردوں اور شدت پسندوں سے بچانا اور انکے چنگل سے آزاد کروانا ہے اور یہی ہدف ایک سچے پاکستانی کا ہونا چاہئیے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک کی باگ دوڑ صالح افراد کے ہاتھوں میں ہو چاہے ان کا تعلق کسی بھی جماعت سے ہو۔ ہر شخص کی ذمہ داری ہے چاہئے اس کا تعلق کسی بھی مسلک، مکتب و قوم سے ہو کہ وہ آگے بڑھے اور دہشت گردوں، شدت پسندوں، کرپٹ سیاسی و مذہبی عناصر کے چہروں سے نقاب نوچ لے، جو پاکستان کو تباہ و برباد کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاست میں قدم رکھنے کا بنیادی ہدف و مقصد یہی ہے کہ پاکستان کو بچایا جائے کہ جس کو بنانے میں ہم نے مرکزی کردار ادا کیا اور آج بھی مکتب تشیع ہی وہ واحد قوت ہے جو پاکستان کو دہشت گردوں سے نجات دلا کر تباہی سے بچا سکتی ہے جیسا کہ وہ گذشتہ تریسٹھ سالوں سے کرتی چلی آ رہی ہے۔ ہم محب وطن پاکستانی ہیں اور کسی کو بھی اجازت نہیں دینگے کہ وہ پاکستان کو ترنوالہ سمجھ کر اسے کھا جائے۔