اسرائیلی ایجنسی موساد کے سربراہ اور محمد بن سلمان کے درمیان ناجائز تعلقات کا انکشاف
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سعودی لیکس کی رپورٹ کے مطابق عبرانی میڈیا نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اسرائیلی موساد کے نئے سربراہ ڈیوڈ برنیا کے درمیان قریبی تعلقات کا انکشاف کیا ہے۔
عبرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ موساد کے نئے سربراہ نے 2020 میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی اور اس وقت وہ نائب سربراہ تھے۔
عبرانی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے اطلاع دی ہے کہ بہت سارے چینلز نے بن سلمان اور برنیا کے مابین براہ راست رابطے کی اطلاع دی ہے جو اسرائیل موساد کا سربراہ مقرر ہونے سے قبل موساد کے نائب سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں جوابی کارروائیاں مزید شدت کے ساتھ جاری رہیں گی:محمد علی الحوثی
اخبار نے بتایا ہے کہ برنیا نے 2020 میں سعودی عرب کا سفر کیا تھا اور اس وقت محمد بن سلمان سے ملاقات کی تھی۔
ٹائمز آف اسرائیل کی خبر کے مطابق اسرائیلی موساد کے نئے سربراہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیلی وفد کے ساتھ سن 2020 میں خفیہ طور پر سعودی عرب گئے تھے، اخبار نے زور دے کر کہا کہ نیتن یاہو کے ساتھ جانے والے جس وفد نے محمد بن سلمان سے ملاقات کی جس میں برنیا بھی شامل تھے۔
درایں اثنا خبر رساں ادارے روئٹرز نے بھی بتایا ہے کہ ڈیوڈ برنیا 2020 میں نیتن یاہو کے ساتھ سعودی عرب کا دورہ کرنے گئے تھے اس دوران انہوں نے بن سلمان سے ملاقات کی۔
ایک سینئر سعودی عہدے دار نے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ اسرائیلی پارلیمانی انتخابات کی قریب سے پیروی کررہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ نئی کابینہ کی تشکیل کے ساتھ ہی بنیامین نیتن یاہو کے عہدے میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
واضح رہے کہ سعودی شاہی خاندان کے ایک قریبی عہدہ دار نے ایک اسرائیلی چینل کو بتایا کہ سعودی عرب نے نیتن یاہو کی قدردانی کی اور ان کی پالیسیوں کی حمایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ بھی خوف ہے کہ اگربنیامین نیتن یاہو کے حریف محاذ کے رہنما یائر لاپڈان کی جگہ لیں گے تو صورتحال کو بدل دیں گے۔