پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

8 محرم پیکر وفا سقائے سکینہ حضرت عباس ؑعلمدار سے منسوب

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) 8 محرم الحرام منسوب ہے علمدار کربلا حضرت عباسؑ سے۔ اس دن ساقی کربلا کی یاد میں مجالس اور ماتمی جلوس نکالے جاتے ہیں۔

واقعہ کربلا میں سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کے تمام ہی ساتھی وفا اور صبر کی مثال ہیں لیکن جس وفا، فرمانبرداری، عقیدت، احترام اور محبت کا اظہار حضرت غازی عباس علمدارؑ کی جانب سے کیا گیا اسے رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔

پیکر وفا شان اہلبیت ؑاور قمر بنی ہاشم حضرت غازی عباس علمدارؑ کی وفا کو سلام پیش کرنے کیلئے 8 محرم الحرام کوپاکستان کے مختلف علاقوں میں مجالس اور جلوسوں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

شبیہ ذوالجناح اور شبیہ عَلَم کے جلوس بھی برآمد کئے جائیں گے اور عزادارپیکر وفا و شجاعت کو سلام پیش کرین گے۔ مجالس میں فضائل اور حضرت عباسؑ کی شہادت کا واقعہ بیان کیا جا رہا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں امام حسین (ع) کی زيارت کرنے والے کا اجر وثواب احادیث و روایات کی روشنی میں

سقائے کربلا حضرت عباسؑ علمدار کی شہادت امام حسینؑ کیلئے اس قدر کٹھن تھی کہ آپ نے فرمایا کہ ’’ عباسؑ کی شہادت میری کمر توڑ گئی‘‘۔

حضرت عباسؑ علمدار کی ولادت 4 شعبان سن 26 ہجری اور شہادت میدان کربلا میں سن 61 ہجری میں ہوئی، آپ حضرت علیؑ اور حضرت بی بی ام البنین کے فرزند ہیں،حضرت عباس ؑکو “ابوالفضل”، “علمدار” اور ’’ باب الحوائج بھی کہا جاتا ہے۔

حضرت عباسؑ علمدار کو نہایت خوش چہرہ نوجوان ہونے کے ناطے قمر بنی ہاشم کا لقب دیا گیا۔آپ کربلا میں اپنے بھائی حسینؑ ابن علیؑ کے لشکر کے علمدار تھے۔

8 محرم الحرام حضرت عباسؑ کے مصائب سے منسوب ہے، آپ اپنی شجاعت میں اپنی مثال آپ تھے، میدان کربلا میں فوج اشقیا پر آپ کے نام سے لرزا طاری ہوجاتا تھا۔

حضرت عباسؑ علمدار عاشور کے دن خیمہ حسینی میں پیاس سے بلکتے بچوں کیلئے پانی لینے دریائے فرات پہنچے اور فوج اشقیا کو للکارا ۔ آپ نے مشک بھری اور واپس جانے لگے تو اس دوران گھات لگائے اشقیاء نے پانی کے مشکیزے کو تیر کا نشانہ بنایا اور آپ کے دونوں ہاتھ قلم کرکے شہید کردیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button