مشرق وسطی

حشدالشعبی ایک عسکری جہادی تنظیم ہے: ہادی العامری

شیعہ نیوز:عراق کے الفتح الائنس کے سربراہ نے کہا ہے کہ حشدالشعبی ایک عسکری جہادی تنظیم ہے جو عراق کے اقتدار اعلی کے لئے قابل اعتماد اور اطمینان بخش ضامن کی حیثیت سے باقی رہے گی۔

عراق کے الفتح الائنس کے سربراہ ہادی العامری نے اتوار کو کہا کہ ہم نے انتہائی خطرناک اور مہلک فرقہ پرستی کا خاتمہ کرکے عراقیوں کو متحد کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اداروں پر خاص توجہ دینا چاہئے اور غیروں پر بھروسہ کرنے سے پرہیز کرنا چاہئے۔

ہادی العامری نے مزید کہا کہ فرقہ پرستی، دہشتگردی سے بھی زیادہ خطرناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی عسکری طاقت اور افرادی قوت ہے جو علاقے میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں بہترین ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق کے اقتدار اعلی کا تحفظ صرف عراق کی دفاعی طاقت کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے۔ العامری نے کہا کہ عراقی سیکورٹی فورسز اس بات کا یقین حاصل کرنے کے لئے کہ داعش دہشتگرد گروہ اور اس کے مفرور عناصر دوبارہ سر نہیں اٹھائیں گے، بدستور دہشتگردوں کو تلاش اور ان کا صفایا کرتی رہیں گی۔

عراق نے تین سال کی مسلسل جد و جہد کے بعد دو ہزار سترہ میں داعش کے خلاف فتح و کامیابی کا اعلان کیا تھا تاہم اس دہشتگرد گروہ کے باقی بچے عناصر ملک کے بعض علاقوں میں چھپ کر پھیل گئے اور دوبارہ وقفے وقفے سے دہشتگردانہ کارروائیاں انجام دینے لگے۔ عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی نے داعش کے مختلف خفیہ ٹھکانوں کا پتہ لگانے اور متعدد دہشتگردانہ کارروائیوں کو ناکام بنانے میں نہایت اہم قدم اٹھائے ہیں۔

اس درمیان الحشد الشعبی نے صوبہ دیالہ کے شہر خانقین میں سیکورٹی آپریشن شروع کیا ہے۔ بغداد الیوم کی رپورٹ کے مطابق شہر خانقین میں حشد الشعبی کا سیکورٹی آپریشن، اس صوبے کی آپریشنل کمان، ایک سو دسویں اور بیسویں بریگیڈ کی شرکت سے شروع کیا گیا ہے۔ حشد الشعبی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ نفتخانہ پہاڑی سلسلے میں واقع بقچہ علاقے میں انسداد دہشتگردی کی کارروائی، بیسویں بریگیڈ نے اور مخیاس علاقے سے اسلامی جمہوریہ ایران کی سرحدوں تک کے علاقوں میں تلاشی کی کارروائیاں ایک سو دسویں بریگیڈ نے انجام دیں۔

عراق کی عوامی رضاکار فورس نے اعلان کیا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد پورے صوبہ دیالہ میں داعش دہشتگردوں کے سرغنوں کا پتہ لگا کر انہیں ختم کرنا اورعید نوروز کا جشن شروع ہونے سے پہلے سیاحتی علاقوں میں امن و سیکورٹی قائم کرنا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button