ایم ڈبلیو ایم سندھ کا صوبائی کنونشن، علامہ مختار امامی دوسری مدت کیلئے سیکریٹری جنرل منتخب
مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کا صوبائی کنونشن بعنوان ’’ یاد روح اللہ خمینی (رہ) کنونشن ‘‘ حیدرآباد میں منعقد کیا گیا۔ کنونشن میں سندھ بھر کے تمام اضلاع کے نمائندگان نے شرکت کی۔ کنونشن میں تنظیمی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور احتسابی عمل بھی کیا گیا۔ کنونشن میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناسڑ عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ شفقت عباس شیرازی، مرکزی سیکریٹری میڈیا سیل برادر مہدی عابدی، مرکزی سیکریٹری یوتھ ونگ برادر فضل عباس رکن شوریٰ عالی و گزرگ عالم دین علامہ حیدر علی جوادی، بزرگ عالم دین علامہ غلام قنبر کریمی سمیت دیگر علمائے کرام و شخصیات نے خصوصی شرکت کی۔ کنونشن میں صوبائی سیکریٹری جنرل کے لئے رائے شماری کے موقع پر صوبائی کابینہ اور ڈسٹرکٹس کی مشاورت سے صوبائی شوریٰ کو تین نام پیش کئے گئے جن میں علامہ مختار امامی، علامہ صادق رضا تقوی اور علامہ امداد علی نسیمی شام تھے۔ بعدازاں برادران نے کثرت رائے سے علامہ مختار امامی کو دوسر مدت کے لئے ایم ڈبلیو ایم سندھ کا سیکریٹری جنرل منتخب کرلیا۔ اس موقع پر انتخابی کمیٹی کے فرائض علامہ شفقت شیرازی، برادر مہدی عابدی، برادر نثار شیخ اور برادر فضل عباس نے انجام دیئے۔
درایں اثناء صوبائی کنونشن سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، علامہ حیدر علی جوادی، علامہ باقر عباس زیدی اور علامہ نقی ہاشمی نے خصوصی خطاب کیا۔ کنونشن سے خطاب میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ اللہ کی جماعت وہ ہے جس کے نظم کا مرکز و محور ولایت ہو اور وہی جماعت غلبہ پانے والی جماعت ہے، غلبہ پانے کے لئے کثرت کی نہیں بلکہ ایسی معیت چاہیئے جس کو اللہ کا ساتھ میسر ہو تو چھوٹی سے چھوٹی جماعت بھی بڑی جماعتوں پر غالب آتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت کے نظم کا محور بھی ولایت ہی ہونا چاہیئے اور امام زمانہ (عج) کی غیبت میں ہمیں ولی فقیہہ زمان حضرت آیت اللہ خامنہ ای کی ولایت کی پیروی کرنی ہے تاکہ خدا کا قرب حاصل کیا جاسکے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ آئندہ تنظیمی تین سال تنظیمی اداروں کی تاسیس کے سال ہیں اور تنظیمی اسٹیبیلیٹی کے سال ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ برادران وحدت کے لئے عہدہ طلبی اور شخصیت پرستی زہر قاتل ہے، ہمیں شخصیات سے زیادہ تنظیم اور نظریات پر اپنی توجہ مرکوز رکھنی چاہیئے تاکہ ایک مظبوط نظریہ کی حامل تنظیم پاکستان کی تمام مظلوم اقوام کو اپنے سامن می سموئے اور ظالموں کے مقابلے میں ہمیشہ قیا کی حالت میں رہے۔