آئل ٹینکر چھوڑے نہ گئے تو سخت جواب دیا جائے گا: یمنی قیادت کا سعودی اتحاد کو انتباہ
شیعہ نیوز:جارح سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران الحدیدہ بندرگاہ میں چالیس بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جبکہ یمن کے دوسرے صوبے بھی جارح سعودی اتحاد کے حملوں سے محفوظ نہیں رہے۔
اس سے قبل یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے اعلی عہدیدار علی القحوم نے زور دیکر کہا تھا کہ یمن کی مسلح افواج ان حملوں پر خاموش نہیں رہیں گی اور سعودی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کے جواب میں بہت سے آپشن میز پر موجود ہیں۔
واضح رہے کہ صوبہ حدیدہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر دسمبر سن دو ہزار اٹھارہ میں دستخط ہوئے تھے تاہم سعودی اتحاد نے ایک دن بھی اس پر مکمل عملدرآمد نہیں کیا۔
ادھر یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے سعودی عرب کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تیل لے جانے والے آئل ٹینکروں کوروکنے یا انہیں پکڑنے کا سلسلہ جاری رہا تو ریاض کو مناسب جوابی کارروائی کا انتظار کرنا ہوگا۔ ایک انٹرویو کے دوران مہدی المشاط نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر یمن کے لئے تیل لانے والے بحری جہاز حدیدہ بندرگاہ نہیں پہنچتے تو یمن کی اعلی قیادت ضروری فیصلہ کرنے پر مجبور ہوجائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوج اور عوامی رضاکار فورس، یمنی عوام کے اتحاد کی ضمانت فراہم کرتے رہیں گے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے سعودی اتحاد کی جانب سے یمن کے جنوبی صوبوں میں اقدامات کو غاصبانہ اور غیرقانونی قرار دیا۔ انہوں نے سعودی عرب اور دیگر ممالک کے کرائے کے فوجیوں کو مخاطب کرکے کہا کہ معافی کے دروازے تمھارے سامنے کھلے ہوئے ہیں۔
یمن کی حکومت کے اعلان کے مطابق سعودی اتحاد اب تک یمن تیل لے جانے والے نو جہازوں پر قبضہ کر چکا ہے۔ با خـبر ذرائع نے بتایا ہے کہ یمن تک ایندھن کی ترسیل روک کر سعودی عرب یمن کے انسانی اور معاشی بحران کو اور بھی پیچیدہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔