جہاد اسلامی کے نئے میزائل کا تجربہ
شیعہ نیوز:فلسطین کے استقامتی محاذ نے اپنی عسکری اور حربی توانائیوں کی تقویت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے جدید ترین میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ رپورٹ میں میزائل کی تفصیلات کا ذکر کئے بغیر کہا گیا ہے کہ جدید قسم کا یہ میزائل غزہ سے بحیرہ روم کی جانب داغا گیا۔
فلسطین کی استقامتی تنظیمیں اپنی عسکری اور حربی توانائیوں کی تقویت کے دائمی منصوبے کے تحت غزہ میں نت نئے میزائلوں کی رونمائی اور تجربے کر رہے رہیں۔
استقامتی محاذ کی میزائل طاقت اور عسکری گنجائشوں میں اضافےکا مقصد فلسطینی قوم کو غاصب صیہونی حکومت کے فضائی اورمیزائل حملوں کا منہ توڑ جواب دینے کے قابل بنانا ہے۔
غاصب صیہونی حکومت مختلف بہانوں سے ، فلسطینی شہریوں اور تنصیبات کو فضائی جارحیت اور میزائلی حملوں کا نشانہ بناتی ہے۔
دوسری جانب اسلامی مزاحتمی تحریک جہاد اسلامی کے سینیئر رہنما خالد البطش نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم شہید رہنماؤں کے بتائے ہوئے استقامت کے راستے پر سختی کے ساتھ کاربند ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہیدوں نے اپنے لہو سے ہمارے لیے سرزمین فلسطین کی مکمل آزادی کے راستے پر چلتے رہنے کا راستہ ہموار کردیا ہے۔
خالد البطش نے واضح کیا کہ جہاد اسلامی ایک لمحے کے لیے بھی اسقامت اور جہاد کے راستے سے قدم پیچھے نہیں ہٹائے گی، انہوں نے کہا کہ جہاد اسلامی نے غرب اردن میں القدس کے نام سے فوجی بریگیڈ، اسی لیے قائم کی ہے تاکہ اس علاقے میں استقامت اور انقلابی تحریک کو پھر سے زندہ کیا جائے۔
جہاد اسلامی کے سینیئر رہنما نے غرب اردن کے مجاہدین کو داد تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا سلام ہو ان مجاہدین پر جنہوں نے صیہونی فوجیوں کو خوف اور وحشت میں مبتلا کر رکھا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران فلسطینیوں کے خلاف، غاصب صہیونی فوجیوں کے حملوں میں شدت پیدا ہوگئی ہے۔ اسرائیلی فوجی اکثر اوقات فلسطینیوں کو براہ راست نشانہ بناتے ہیں اور فلسطینی مجاہدین بھی استقامی کارروائیوں کے ذریعے اس کا جواب دے رہے ہیں۔
غاصب صیہونی فوجیوں نے پیر کے روز رام اللہ کے قریب واقع جلزون کیمپ کو جارحیت کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں دو فلسطینی نوجوان شہید اور ایک زخمی ہوا تھا۔