مشرق وسطی

آنیوالے دن صیہونی حکومت کیلئے بہت خوفناک ہونگے، حسین امیر عبداللہیان

شیعہ نیوز: حسین امیر عبداللہیان نے اپنے قطری ہم منصب کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمت نے اب تک صیہونی حکومت کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا ہے اور کہا کہ اس لحاظ سے آنے والے دن اس حکومت کے لیے بہت ہولناک ہوں گے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور قطر کے وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے غزہ کی صورتحال پر فون پر تبادلہ خیال کیا۔ غزہ اور مغربی کنارے سے متعلق تازہ ترین صورتحال اور فلسطین کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت اس ٹیلی فونک گفتگو میں زیر بحث موضوعات میں شامل تھے۔

غزہ اور مغربی کنارے میں خواتین اور بچوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے وزرائے خارجہ نے عالمی برادری کے فوری اقدام کے ذریعے اسرائیلی حکومت کی طرف سے جنگی جرائم، نسل کشی اور بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزیوں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ فریقین نے فلسطینی عوام تک وسیع پیمانے پر انسانی امداد بھیجنے پر بھی زور دیا۔ فارس نیوز کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے غزہ کی صورت حال کے بارے میں آج رات ایکس سوشل نیٹ ورک پر لکھا کہ مصر کے اعلیٰ حکام سے قوی توقع ہے کہ وہ غزہ کے تمام لوگوں کو ادویات، خوراک اور ایندھن بھیجنے کے لیے رفح سرحد کو غیر مشروط طور پر کھول دیں گے۔ آج غزہ میں پانی، ادویات اور خوراک سے محروم عورتوں اور بچوں کی نظریں رفح بارڈر اور مصر کے فیصلہ کن عزم و ارادے پر جمی ہوئی ہیں۔

اس فون کال میں اسلامی جمہوریہ ایران اور قطر کے وزرائے خارجہ نے غزہ کے باشندوں کے خلاف اسرائیلی حکومت کے حملوں کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوترش کی کوششوں کی حمایت کی۔ انہوں نے غزہ و مغربی کنارے کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مجوزہ قرارداد کا حوالہ دیا، جس میں بین الاقوامی برادری کی توجہ اس مسئلے کے سیاسی حل پر دلائی گئی ہے۔ اس ٹیلی فونک گفتگو میں امیر عبداللہیان نے کہا کہ اسلامی مزاحمت نے اب تک اسرائیلی حکومت کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا ہے اور کہا کہ اس لحاظ سے آنے والے دن اسرائیلی حکومت کے لیے بہت ہولناک ہوں گے۔

3 دسمبر کو تہران میں امیر عبداللہیان نے عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسعیدی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں غزہ میں صیہونی جرائم کے نئے دور کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ خطے میں جنگ کی گہرائی میں توسیع مکمل طور پر قابل فہم ہے۔ انہوں نے امریکہ سے کہا کہ وہ اسرائیلی مجرموں کی حمایت بند کر دے، اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔ فارس نیوز کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے 23 اکتوبر کو بھی دوحہ میں اپنے قطری ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں خبردار کیا تھا کہ اگر اسرائیلی حکومت نے جنگ بندی کے بعد جارحیت جاری رکھی تو خطے میں حالات مزید کشیدہ ہوں گے اور اس کا ردعمل زیادہ وسیع ہوگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button