تہران میں ترکیہ اور ایران کے درمیان سیاسی مشاورت کے نئے دور کا انعقاد
اس نشست میں علی باقری نے غزہ کے خلاف صیہونی جرائم پر امریکہ کی یکطرفہ حمایت کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں دو محاذ ہیں ایک حق کا اور دوسرا باطل کا۔ اس منظرنامے میں ایران و ترکیہ پر بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی عنصر فلسطینی عوام کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا اسلئے تمام اسلامی ممالک فلسطینیوں کو اپنا فیصلہ کرنے میں بھرپور سپورٹ کریں۔ دوسری جانب ترکیہ کے نائب وزیر خارجہ نے فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی ترسیل اور اسرائیلی جرائم روکنے کے لئے انقرہ کی کوششوں کا تذکرہ کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو بہت مہم و ضروری قرار دیا۔ دونوں نائب وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان قفقاز اور دیگر علاقائی مسائل کے حل کے لئے تعاون و مشاورت میں وسعت پر زور دیا۔ واضح رہے کہ اس اجلاس میں سائنسی، ثقافتی اور میڈیا کے شعبوں میں تعاون، بارڈرز پر منشیات و ممنوعہ اشیاء کی اسمگلنگ اور شرپسند کارروائیوں کو روکنا، جب کہ دونوں ممالک کے قونصل خانوں میں تعاون کو مضبوط بنانے جیسے مسائل پر بات چیت ہوئی۔