مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

آل سعود اور آل یہود بھائی بھائی! سعودی عرب میں اسرائیل کے خلاف لکھنا بولا جرم بن گیا

تقریباً 7 ماہ گذرنے کو ہیں غزہ پر اسرائیلی بربریت کے پہاڑ توڑے جانے کے باوجودوہاں کے مسلمان ڈٹے ہوئے ہیں 35 ہزار قیمتی انسان شہید ہوچکے ہیں

شیعہ نیوز : آل سعود اور آل یہود بھائی بھائی! سعودی عرب میں اسرائیل کے خلاف لکھنا بولا جرم بن گیا، آل سعود کی شاہی حکومت نے اسرائیلی مفادات کے تحفظ کی خاطر نہتے فلسطینی مسلمانوں خصوصاً غزہ کے محصورین کی حمایت میں صیہونی حکومت کے خلاف سوشل میڈیا پر کسی بھی قسم کے بیان یا کمنٹ پر مکمل پابندی عائد کردی ہے ۔خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ ، گرفتاریوں کا آغاز۔

امریکی نیوز چینل بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی شاہی آل سعودحکومت نے اسرائیل کے ساتھ دفاعی معاہدے کے تحت اپنے شہریوں پر اسرائیل حماس جنگ کے تناظر میں قابض اور جارح صیہونی حکومت کے خلاف کسی بھی قسم کی سوشل میڈیامہم، کمنٹ یا بیان کے نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کردی ہے ۔

رپورٹ کے مطابق سعودی شاہی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اسرائیل کے خلاف کسی بھی قسم کے آن لائن بیان یا کمنٹ کرنے والے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جائے گا اس شخص کی فوری گرفتاری کو بھی یقینی بنایا جائے گا اور سخت سزا دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: گستاخ ِ اہل بیتؑ وکیلِ یزید پلید مولوی عبد الخالق بھٹی لعنتی کی گرفتاری کا عوامی مطالبہ زور پکڑ گیا

واضح رہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان یہ معاشقہ نیا نہیں بلکہ بہت پرانا ہے، گذشتہ کچھ سالوں میں امریکی ثالثی میں دونوں ممالک کے درمیان برادانہ ، سفارتی، تجارتی اور معاشی تعلقات کے قیام کیلئے شب و روز کوششیں کی گئی، اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان ابراہیمی معاہدہ بھی کروایا گیا، حتیٰ کے دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے سفارت خانے بھی کھلنے والے تھے لیکن ان کی بدقسمتی کے حماس کے مجاہدین نے اسرائیل پر حملہ کردیااور ان کا منصوبہ پایہ تکمیل کو نا پہنچ سکا۔

تقریباً 7 ماہ گذرنے کو ہیں غزہ پر اسرائیلی بربریت کے پہاڑ توڑے جانے کے باوجودوہاں کے مسلمان ڈٹے ہوئے ہیں 35 ہزار قیمتی انسان شہید ہوچکے ہیں ، پوری دنیا کے غیرت مند مسلمان اور غیر مسلم اسرائیل کےخلاف پوری دنیا میں سراپا احتجاج ہیں لیکن افسوس یہ بے غیرت سعودی حکمران غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کرنے کے بجائے اسرائیل کے تحفظ کیلئے مصروف عمل ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button