دنیا

پاکستان میں یزیدیت کے پیروکار موجود ہیں جو مسلسل دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں,مولانا کلب جواد

پاراچنار میں شیعہ مسلمانوں کا قتل عام اعلانیہ دہشت گردی، سنبھل میں ہوئے تشدد پر بھی بولے مولانا کلب جواد
شیعہ نیوز:پاکستان کے پاراچنارمیں جاری شیعہ نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان حکومت اقلیتی طبقے کو تحفظ فراہم کرنے میں مسلسل ناکامی کا شکاررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاراچنار میں جس طرح علیٰ الاعلان عورتوں اور بچوں کا قتل عام کیاگیاہے، اس سے ظاہرہو جاتا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی شباب پرہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ پاراچنار میں شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے مگر کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ افسوس یہ ہے کہ ہندوستان کے مسلم ادارے اور علماء بھی اس ظلم پر خاموش ہیں جو لائق مذمت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاراچنار میں جس طرح عورتوں اور شیرخواربچوں کا قتل کیا گیا اس سے یزیدی فرقے کا چہرہ بے نقاب ہوگیا۔امام جمعہ لکھنؤ نے کہا کہ پاکستان میں یزیدیت کے پیروکار موجود ہیں جو مسلسل دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان سرکار دہشت گردی پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے یہی وجہ ہے کہ حفاظتی عملے کی موجودگی میں شیعوں کا قتل عام کیا گیا۔ مولانا نے حقوق انسانی کے عالمی اداروں ،خاص طورپر اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں شیعوں کی نسل کشی کا احتساب ہونا چاہیے اور پاکستانی سرکار پر اس جرم میں قانونی کاروائی ہونی چاہیے۔ مولانانے مطالبہ کیا کہ پاکستان کے شیعوں کے تحفظ کے لئے حقوق انسانی کے عالمی ادارے جلد از جلد موثر اقدام کریں اور اقوام متحدہ اس واقعے کے مجرموں اور دہشت گردوں کو سزا دلوانے میں اپنا کردار اداکرے۔در ایں اثنا مولانا کلب جواد نقوی نےسنبھل میں ہوئے تشدد کی مذمت کی۔ مولانا نے اترپردیش کے ضلع سنبھل میں ہوئے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے عوام سے امن وامان برقراررکھنے کی اپیل کی۔ مولانا نے کہاکہ سنبھل میں جو کچھ ہوا وہ قابل مذمت ہے۔ سروے کا کام عدالتی نگرانی میں امن کے ساتھ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد میں انسانی جانوں کا نقصان قابل افسوس ہےاس لئے اترپردیش سرکار اور ضلع انتظامیہ کو فوری طورپر امن بحالی کے لئے کوشش کرنی چاہیے۔ مولانانے کہا کہ جن لوگوں نے تشدد کو ہوادی ان پر سخت قانونی کاروائی ہو اور بے گناہوں کو انصاف ملنا چاہیے۔ مولانانے کہا کہ کچھ لوگ اترپردیش میں امن کوخراب کرنے کے لئے کوشاں ہیں جن پر سخت کاروائی ہونی چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button