مقبول ترین جماعت پر پابندی کی باتیں افسوسناک ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جمہوری دور میں پرامن احتجاج پر تشدد کرکے گولیاں چلائی گئیں۔ ایسی ظلم اور بربریت تو کبھی ضیاء اور مشرف کے مارشل لاء میں نہیں ہوئی
شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ جمہوری دور میں پرامن احتجاج پر تشدد کرکے گولیاں چلائی گئیں۔ ایسی ظلم اور بربریت تو کبھی ضیاء اور مشرف کے مارشل لاء میں نہیں ہوئی۔
ووٹ کو عزت دو کے دعویدار عوامی مینڈیٹ اور عوام کی طاقت سے شدید خوفزدہ ہیں۔ مقبول جماعت پر پابندی کی باتیں افسوسناک ہیں۔ یہ بات انہوں نے دورہ بلوچستان کے تیسرے روز جھل مگسی کے علاقے کوٹ بچل شاہ میں سید زاہد حسین شاہ کی رہائش گاہ پر عوام سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ مجلس وحدت مسلمین صوبہ بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی، صوبائی رابطہ سیکرٹری سید گلزار علی شاہ، ضلعی صدر حبیب اللہ اور دیگر بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کا سیاسی کردار نہیں وہ خود ڈی چوک آئیں، بیرسٹر گوہر
ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ ملک کی مقبول ترین سیاسی جماعت کو فتنہ قرار دے کر اس پر پابندی کی باتیں کرنا افسوسناک ہے۔ ملک پر غیر قانونی طور پر قابض وزیراعظم اور وزرائے اعلیٰ اچھی طرح جانتے ہیں کہ وہ جعلی مینڈٹ کے ذریعے ملک پر قابض ہیں۔ آٹھ فروری کے الیکشن میں پاکستان کے عوام نے انہیں مکمل طور پر مسترد کر دیا تھا۔ مینڈیٹ چوروں کی جانب سے مقبول ترین عوامی جماعت کے خلاف الزامات حیرت انگیز ہیں۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جمہوری دور میں پرامن احتجاج پر تشدد کرکے گولیاں چلائی گئیں۔ ایسی ظلم اور بربریت تو کبھی ضیاء اور مشرف کے مارشل لاء میں نہیں ہوئی۔ ایم ڈبلیو ایم رہنماء نے کہا کہ مینڈیٹ چور آج الیکشن کا اعلان کر دیں، انہیں لگ پتہ جائے گا کہ عوام ان سے کس حد تک نفرت کرتے ہیں۔ ووٹ کو عزت دو کے دعویدار عوامی مینڈیٹ اور عوام کی طاقت سے شدید خوفزدہ ہیں۔