ایران اور روس کے تعلقات اہم، حساس اور اسٹریٹجک ہیں، صدر پزشکیانThe relati
شیعہ نیوز: ایران کے صدر نے اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں کہا: "ایران اور روس کے تعلقات حساس، اہم اور اسٹریٹجک ہیں اور ہم اس راستے پر مضبوطی سے کھڑے ہیں۔”
صدر مسعود پزشکیان نے جمعہ کی سہ پہر کریملن میں روسی صدر ولادیمیر پوتین سے ملاقات میں کہا: "یہ رہبر انقلاب کا نقطہ نظر اور ان کی سفارش ہے کہ خطے کا نظم و نسق علاقائی حکومتوں کے ذریعے چلایا جانا چاہیے اور اس بات کی کوئي ضرورت نہيں ہے کہ دنیا کے دوسرے کونے سے کچھ طاقتیں آئيں ، علاقے کا نظام خراب کریں اور اپنی پالیسیاں نافذ کریں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے زور دیا کہ "ایران اور روس کے درمیان رابطے اور تعاون یقینی طور پر ان کے منصوبوں کو ناکام بنا دے گا”۔
صدر مسعود پزشکیان نے روس کے صدر کو رہبر انقلاب کی طرف سے خصوصی سلام پیش کرتے ہوئے تہران و ماسکو کے درمیان تعلقات کی گہرائی اور مضبوطی پر زور دیا اور کہا: خوش قسمتی سے ایران اور روس کے درمیان علاقائی اور دو طرفہ تعلقات میں بہتری آرہی ہے اور یہ تعلقات تمام شعبوں میں مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہيں۔ ”
دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ جامع اسٹریٹجک معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے صدر نے کہا: "اس معاہدے پر دستخط کرکے، ہم سلامتی، ثقافت اور تجارت کے تمام شعبوں میں اپنے درمیان تعلقات کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔”
صدر پزشکیان نے مزید کہا: "ہم نے اس معاہدے کے نفاذ اور اس پر عمل در آمد کی راہ میں آنے والی تمام رکاوٹوں کو دور کر دیا ہے اور ہم اس کی تمام شقوں کو نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔”
صدر مملکت نے دونوں ملکوں کے درمیان ایران میں نئے جوہری پاور پلانٹ کی تعمیر کے معاہدے کے عمل کو مناسب قرار دیتے ہوئے کہا: اس سلسلے میں نئے معاہدوں پر بھی آج دستخط کیے گئے جس کے بعد یہ معاہدہ آپریشنل مرحلے میں داخل ہو جائے گا اور ہم نے تعلقات کی توسیع کی راہ میں آنے والی تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : آرمی چیف جنرل حافظ سید عاصم منیر صاحب ! پاراچنار امن معاہدے پر عمل درآمد کروانا آپ کی ذمہ داری ہے
روسی صدر ولادیمیر پوتین نے بھی اس ملاقات کے دوران زور دیا: "روس اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کا معاہدہ دو طرفہ اقتصادی تعاون کو وسعت دینے میں مدد دے گا اور ہمیں تمام جہتوں میں تعلقات کو متنوع بنانے کا موقع ملے گا”۔
کریملن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے ساتھ ملاقات کے آغاز میں ولادیمیر پوتین نے ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے کہا کہ ہمیں ماسکو میں آپ کو دیکھ کر خوشی ہورہی ہے، آپ کا دورہ خاص اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ آج ہم ماسکو میں نہ صرف دوطرفہ تعاون کے مسائل پر بات چیت کریں گے بلکہ ہم ایک جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدے پر دستخط بھی کریں گے۔
روسی صدر نے کہا : "ہم ایک طویل عرصے سے اس معاہدے پر کام کر رہے ہیں اور ہمیں بہت خوشی ہے کہ یہ کام مکمل ہو گیا ۔
پوتین نے کہا کہ "دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافے کی رفتار میرے لیے قابل قبول ہے اور 2024 کے پہلے 10 مہینوں میں، ہم نے دو طرفہ تجارت میں 15 فیصد سے زیادہ کا اضافہ دیکھا ہے۔”
روسی صدر نے مزید کہا: "میں ایران کے رہبر انقلاب کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ ایران اور روس کے تعلقات میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ان کے تحفظات اور نگرانی میں ہو رہا ہے۔”
انہوں نے روس اور ایران کے درمیان انسانی ہمدردی کی بنیاد پر تعاون میں فروغ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "سیاحت کے شعبے میں تعاون میں 21 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔”