
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی، امریکہ اور مغرب کے مفادات کی وکالت کرتی ہے، سینئر ایرانی عہدیدار
شیعہ نیوز: ایران کی قومی سلامتی کونسل کے رکن نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے اسے امریکہ اور مغرب کے مفادات کا ایک سیاسی آلہ قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق، ایران کی قومی سلامتی کونسل کے رکن ابوالفضل ظہرہوند نے کہا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی امریکہ اور مغرب کے مفادات کے مطابق کام کرتی ہے جو ایران کے خلاف دباو کا ایک ذریعہ اور سیاسی ہتھیار بن چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : یمن نے امریکہ کی درگت بنائی، طیارہ بردار بحری جہاز بحیرہ عرب چھوڑنے پر مجبور
انہوں نے مزید کہا کہ ایجنسی اور اس کے ڈائریکٹر جنرل، خاص طور پر مذاکرات کے آغاز جیسے نازک وقت میں، غیر معمولی معائنے جیسے مسائل اٹھا کر دباؤ کو ایک تکنیکی اور قانونی شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ امریکہ اور مغرب کے مقاصد کو آگے بڑھایا جا سکے۔
سینئر عہدیدار نے ایران کی جوہری سرگرمیوں کا اندازہ لگانے میں ایجنسی کی آزادی اور غیر جانبداری کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کا نقطہ نظر مغربی مفادات سے ہم آہنگ ہے اور اسے غیر جانبدارانہ تصور نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ فرانسیسی وزیر خارجہ کے حالیہ بیان اور ایران کے تعاون نہ کرنے کی صورت میں اکتوبر تک ٹریگر میکانزم کو فعال کرنے کی دھمکی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے نقطہ نظر سے، تعاون کا تصور ایران کی تمام جوہری صلاحیتوں کا خاتمہ ہے۔
ظہرہوند نے مزید کہا کہ ایجنسی امریکی اور مغربی فریقوں کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کرتی ہے اور یہ عمل ایران کے حق میں کوئی موثر نتیجہ نہیں دے سکتا بلکہ یہ دباؤ کی امریکی پالیسی کو جاری رکھنے کا محض ایک ذریعہ ہے۔