
علاقے کے مسائل کا اصل حل صیہونی حکومت کا خاتمہ ہے، یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سیکرٹری
شیعہ نیوز: یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سیکرٹری یاسر الحوری نے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ہماری قوم نہ صرف غزہ پٹی کے عوام کی حمایت میں اپنے آپریشن کے نتائج سے خوفزدہ نہیں ہے بلکہ ان میں اضافے پر غور کر رہی ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ علاقے کے مسائل کا اصل حل صیہونی حکومت کی تباہی ہے۔
انٹرویو کے نکات درج ذیل ہیں
امریکہ یمن میں اپنے کارندوں کو یمنی قوم اور حکومت کا صحیح ترجمان، جبکہ انصار اللہ یمن اور یمنی عوام کو، جو ہر ہفتے لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر مظاہرہ کرتے ہیں، باغی گروہ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس دوران ایک اور حقیقت ہے جو خدا کی نصرت پر ایمان اور بھروسے کا مظہر ہے، جو یمن، ایران، عراق، لبنان اور دنیا کے بعض دیگر ممالک میں دیکھی جاسکتی ہے۔ امریکہ کی اس حقیقت کے خلاف سازش کا شکار نہ ہوں اور حقیقت کو نظرانداز نہ کریں۔
القسام بریگیڈ، القدس اور دیگر فلسطینی گروہوں کے مزاحمت کاروں کو شکست دینے کی تقریباً 2 سال کی مسلسل ناکام کوشش کے بعد، دشمن آزاد اقوام کے ذہن میں شکست، ہتھیار ڈالنے اور کمزوری کی سوچ کا کلچر رائج کرنا چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : صرف ایک ماہ میں اسرائیلی فوج نے غزہ میں 1000 بچے قتل کیے، اسرائیلی اخبار
اگرچہ غاصب صیہونی حکومت کا قیام اور فلسطین کی سرزمین پر امریکہ اور مغرب کی حمایت سے قبضہ اور اس حکومت کی جنگوں میں براہ راست شرکت خطے میں بحران کی اصل جڑ یں ہیں، لیکن عرب اور اسلامی حکومتوں کی ذلت و رسوائی و خاموشی اور امریکہ کی مرضی اور غاصبوں کے سامنے سر تسلیم خم کرنا بھی اس مسئلہ کی بنیادی وجہ ہے۔
اس مسئلے کا اصل حل صیہونی حکومت کی نابودی ہے جس کی جارحیت اور فلسطین میں قتل عام پوری دنیا دیکھ رہی ہے اور یہ مقصد اس وقت تک حاصل نہیں ہو سکتا جب تک ملت اسلامیہ بیدار نہ ہو اور صیہونی حکومت کی مجرمانہ نوعیت کو سمجھ نہ لے۔
صیہونی حکومت کئی دہائیوں سے (امریکہ اور مغربی حمایت میں) عرب اور اسلامی حکومتوں میں نفوذ کرچکی ہیں اور امریکہ، مغرب اور صیہونی حکومت اب تک کئی ممالک کی حکومتوں میں اپنے کرائے کے کارندوں کو مسلط کرنے میں کامیاب ہو چکی ہیں۔
آج ہم سب کا فرض ہے کہ ہر طریقے سے فلسطینی عوام کی مدد کریں اور جارحیت کو روکنے اور غزہ پٹی کا محاصرہ ختم کرنے کے لیے کام کریں۔
یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اس صورت حال کو بدلنے کے لیے غدار حکومتوں میں تبدیلی کی کوشش کریں جو قابضین کا ساتھ دیتی ہیں۔ اگرچہ اب ان تبدیلیوں کے آثار نظر نہیں آتے لیکن صیہونی حکومت کا مقابلہ کرنے میں اس ناکامی کے نتائج ایک دن ان پر بھی مرتب ہوں گے۔