
پاراچنار کے حق میں دھرنا دینے پر علامہ سید علی رضوی سمیت کئی علماء کیخلاف کراچی میں مقدمہ درج
درج ایف آئی آر میں علامہ سید علی رضوی سمیت دیگر علماء کے خلاف نفرت انگیز تقریر کرنے، کار سرکار میں مداخلت، اقدام قتل، پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے، سرکاری گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے
شیعہ نیوز: پاراچنار کے حق میں کراچی میں دھرنا دینے پر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے علامہ صدر سید علی رضوی کے خلاف کراچی میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق 24 دسمبر 2024ء کو پاراچنار کے راستے کی بندش اور دہشت گردی کے واقعات کے خلاف کراچی نمائش چورنگی پر دھرنے میں شریک کئی دیگر علماء سمیت مجلس وحدت المسلمین گلگت بلتستان کے صدر آغا علی رضوی پر بھی تھانہ سولجر بازار میں پولیس کی جانب سے دہشت گردی ایکٹ سمیت کئی دیگر دفعات کے تحت دو مختلف ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر بجرم ت پ 147 ، ت پ 148 ، ت پ 149 ، ت پ 152 ، ت پ 353 ، ت پ 186 ، ت پ 324 ، ت پ 427 ، ت پ 109 اور 6 اور 7 انسداد دہشت گردی کے دفعات کے تحت بکہ اسی تھانے میں ہی مبینہ نفرت انگیز تقریر کے خلاف آغا علی رضوی پر ایک اور ایف آئی آر بجرم ، ت پ 120B ، ت پ 124A ، ت پ 153A ، ت پ 505 ، ت پ 506/B ، ت پ 504 ، ت پ 34 ، 6 انسداد دہشت گردی ایکٹ اور 7 انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کالعدم سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کے دہشتگردوں کی فائرنگ، شبیہہ ذوالجناح امام حسینؑ شہید، خادم زخمی
درج ایف آئی آر میں علامہ سید علی رضوی سمیت دیگر علماء کے خلاف نفرت انگیز تقریر کرنے، کار سرکار میں مداخلت، اقدام قتل، پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے، سرکاری گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ آغا علی رضوی کے ساتھ دیگر نامزد علماء میں علامہ صادق جعفری ، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ علی مبشر زیدی اور علامہ مختار امامی شامل ہیں۔
علامہ سید علی رضوی پر ایف آئی آر کٹنے کے رد عمل میں گلگت بلتستان اسمبلی کے ممبر وزیر محمد سلیم نے کہا کہ مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کی مخالفت کرنے پر آغا علی رضوی کے اوپر مقدمہ درج کرکے مصنوعی جمہوریت میں لپٹی فسطائی حکومت کی لیڈنگ پارٹنر پیپلزپارٹی سندھ گورنمنٹ کی اصل حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں، پاکستان کی جمہوری نظام کو کمزور رکھنے میں زرداروں نے بھرپور تعاون اور حمایت کی ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان آج اس دوراہے پر کھڑا ہے جس میں ضمیر والوں کے لئے زندگی گزارنا عار محسوس ہونے لگا ہے، ملکی تاریخ میں ایک ایسی حکومت قیام عمل میں لائی گئی ہے جس کے سبب آج ظلم و جبر لاقانونیت اوج ثریا تک جا پہنچی ہے، آغا علی رضوی نے ہمیشہ سے مظلوموں کے حق میں آواز اٹھائی گئی ہے، یہ ایف آئی آر حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے دنیا کی کوئی طاقت حق اور سچائی کو طاقت کے بل بوتے پر نہ دبا سکتا ہے اور نہ دبا سکیں گے۔