
مصر کی میزبانی میں ’انروا‘ کی حمایت پر تبادلہ خیال کے لیے عرب ممالک کا اجلاس
شیعہ نیوز: مصری دارالحکومت قاہرہ آج ہفتے کے روز چھ عرب ممالک کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے، جس میں خطے میں ہونے والی پیش رفت، غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) کی مدد کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
اردن کے سرکاری المملکہ ٹی وی کے مطابق یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب دوسری جانب قابض اسرائیلی حکومت نے انروا پر پابندیوں کا دائرہ مزید وسیع کردیا ہے۔
اسی ذریعے نے اطلاع دی ہے کہ اس اجلاس میں اردن، مصر، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کے علاوہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکرٹری جنرل حسین الشیخ اور عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل بھی شرکت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں : شہدائے سانحہ نماز جمعہ شکارپور کی یاد میں عظمت شہداء کانفرنس کا انعقاد
انہوں نے وضاحت کی کہ شرکاء "خطے میں ہونے والی پیش رفت، خاص طور پر غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو مستحکم کرنے کی کوششوں، پٹی کے تمام حصوں کو کافی مقدار میں پائیدار انسانی امداد فراہم کرنے اور ’اونروا‘ کی مدد کرنے کی ضرورت پر بات کریں گے اور اسے بین الاقوامی سطح پر کام کرنے کے قابل بنانےکی کوششوں کو اور اس کے مینڈیٹ کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے‘۔
گذشتہ جمعرات کو اقوام متحدہ کی ایجنسی پر پابندی کا فیصلہ مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ بیت المقدس میں نافذ العمل ہوا، جس کا مطلب ہے کہ دسیوں ہزار فلسطینی پناہ گزینوں کو تعلیم اور صحت کی سہولیات سے محروم کردیا گیا ہے۔
’انروا‘ کی خدمات کی خدمات ختم کرنے کا فیصلہ گذشتہ سال سے ایجنسی کے خلاف شروع کی گئی مہم کے تناظر میں کیا گیا۔ قابض صہیونی ریاست نے ’انروا‘ کا گلا گھونٹنے کے لیے ایجنسی کے ملازمین پر 7 اکتوبر 2023ء کو الاقصیٰ فلڈ آپریشن میں حصہ لینے کا الزام عائد کیا۔