سیلاب زدگان کے ساتھ فوٹو سیشن سے انکے دکھوں کا مداوہ نہیں کیا جا سکتا، علامہ باقر زیدی
شیعہ نیوز:مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان، سندھ، جنوبی پنجاب سیلاب کے باعث ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں لاکھوں افراد کے بے گھر ہونے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس ہے، حکومت سیاست کے بجائے بے گھر افراد کی طرف توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں زیر آب آنے والے علاقوں میں امدادی کاروائیوں کی رفتار کو تیز کرے، اس ناگہانی آفت کے نتیجے میں متاثر ہونے والے لاکھوں افراد کو ضروریات زندگی کی بلاتعطل فراہمی ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، ریاست کے تمام اداروں سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور درد دل رکھنے والی مخیر شخصیات کو بھی مشکل کی اس گھڑی میں بے گھر افراد کی مدد اور بحالی میں کوئی کسر نہیں چھوڑنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں ناگہانی آفات سے نمٹنے کے لئے قبل از وقت حفاظتی اقدامات کئے جاتے ہیں تاکہ نقصانات کی شرح کم سے کم درجہ پر رہے لیکن ہمارے ہاں صورتحال اس کے برعکس ہے۔
علامہ باقر زیدی نے کہا کہ ہر سال ہزاروں ایکڑ رقبہ سیلاب کی نذر ہو جاتا ہے، لاکھوں افراد سیلاب کی تباہ کاریوں سے غربت کے گراف سے بھی نچلی سطح پر زندگی گزارنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثر ہ علاقوں میں وبائی امراض اور غذائی قلت جیسی آفات نے ہر دوسرے گھر میں ڈیرہ ڈال رکھا ہوتا ہے، سینکڑوں قیمتی جانیں حکومتی عدم توجہی کے سبب موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں، جن علاقوں میں سیلاب کا اندیشہ ہو وہاں قبل از وقت حفاظتی تدابیر اور پانی کے بہاؤ کی رفتار کو معمول پر لانے کے لئے ضرورتی تعمیرات کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کے ساتھ جاکر محض فوٹو سیشن سے ان کے دکھوں کا مداوہ نہیں کیا جا سکتا بلکہ ان ناگہانی آفات کی روک تھام کے لئے مستقل منصوبہ بندی ازحد ضروری ہے۔