جنوبی غزہ پر ممکنہ اسرائیلی حملہ ایک حقیقی تباہی کا باعث بنے گا، وینس لینڈ
شیعہ نیوز: مشرق وسطیٰ امن عمل کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر ٹور وینس لینڈ نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح پرممکنہ اسرائیلی حملہ ایک ’حقیقی تباہی‘ کا باعث بنے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ رفح پر اسرائیلی حملہ "مکمل طور پر تباہ کن” ہوگا۔
وینس لینڈ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرمیں ہیں تاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل ارکان اور سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ساتھ غزہ کے موجودہ بحران سے نکلنے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں : فنانس ایکٹ کی معطلی اور سبسڈی کی بحالی پر گلگت دنیور میں جشن، مٹھائیاں تقسیم
انہوں نے نشاندہی کی کہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ کون سی رکاوٹیں ہیں جو اسے سیاسی طور پر ہونے سے روکتی ہیں۔ ان رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اقوام متحدہ کے کوآرڈینیٹر کا خیال تھا کہ یہ حل "جلد یا آسان نہیں ہوگا اور اس کے لیے کچھ انتہائی سخت سفارتی کام کی ضرورت ہوگی”۔
رفح شہر پر حملے کے لیے اسرائیل کی تیاری کے بارے میں انھوں نے کہا کہ "اگرچہ اسرائیلی صورت حال کو اچھی طرح جانتے ہیں، لیکن وہ رفح میں ایک فعال جنگ کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، جہاں 1.2 ملین لوگ جمع ہیں”۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ "رفح” اور "کرم شالوم” کراسنگ امداد کے لیے واحد فعال داخلی مقامات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "غزہ کے ان لوگوں سے کہنے کے لیے الفاظ تلاش کرنا مشکل ہے جنہوں نے اپنا سب کچھ کھو دیا ہے۔ جب آپ محفوظ جگہ پر بیٹھے ہوں، جھنم کے درمیان میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو امید کی تبلیغ کرنا بہت مشکل ہے‘‘۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے رفح شہر پر کسی بھی اسرائیلی کارروائی کے نتائج سے خبردار کیا تھا۔