افریقہ سے ممکنہ امریکی انخلاء پر فرانس پریشان
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) فرانس کی وزیر دفاع نے اعلان کیا ہے کہ افریقہ کی سابق فرانسیسی کالونیوں سے امریکی انخلاء کی پریشانی کن صورتحال کی وجہ سے وہ واشنگٹن کا سفر کریں گی۔
فرانسیسی وزیر دفاع فلورینس پارلی نے کہا کہ وہ افریقہ کے ’’ساحل‘‘ کے علاقوں سے عنقریب امریکی انخلاء کی وجہ سے پیدا ہو جانیوالی پریشان کن صورتحال کے حوالے سے واشنگٹن کا دورہ کرنے جا رہی ہیں۔
فلورینس پارلی نے فرانسیسی پارلیمنٹیرینز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس (افریقی) میدان میں کامیابی کیلئے امریکہ کی قیمتی حمایت پر انحصار کرتے ہیں۔
فرانسیسی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ امریکی افواج کی عارضی تعیناتی کی خاطر وہ آنے والے دنوں میں واشنگٹن کا سفر کریں گی۔
فرانس نے معدنیاتی نعمتوں سے مالامال افریقی ملک ’’مالی‘‘ کے شمال میں داعش اور القاعدہ کے ذیلی گروپس کے ساتھ مقابلے کے بہانے سے سال 2013ء سے اپنی افواج تعینات کر رکھی ہیں جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس حوالے سے جاری سال کے دوران مالی میں جنگ بندی کا مشن بھی بھیج رکھا ہے جس کا آئین اگلے سال کے درمیانی حصے تک لکھا جائے گا۔
جنگ بندی مشن کے تحت اس وقت مالی میں 13 ہزار فوجی اور پولیس افسر موجود ہیں جبکہ فرانس نے بھی اپنے 4500 فوجی مالی کے ساحلی علاقوں میں تعینات کر رکھے ہیں لیکن ان تمام افواج کو امریکی ڈرون طیاروں اور دوسرے لاجسٹک و جاسوسی سازوسامان کی حمایت حاصل ہے جو امریکہ کے وہاں سے نکل جانے کی وجہ سے میسر نہیں رہے گی۔
واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں واشنگٹن کی ناکام پالیسی کی وجہ سے اب امریکی افواج کے دور دراز علاقوں جنہیں امریکی حکام اسٹریٹیجک پوائنٹس کہتے ہیں، وہاں سے انخلاء کا امکان کئی گنا بڑھ گیا ہے۔