
8 فروری کے بعد ایران اور افغانستان کو ایک میز پر بٹھائیں گے، سراج الحق
شیعہ نیوز: جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ میں تباہی کے بعد پورے ملک پر حکمرانی چاہتی ہے۔ کراچی میں تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے وسائل کی کمی نہیں، پاکستان کا معاشی مسئلہ یہ ہے کہ اخراجات زیادہ اور کم آمدن ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں دو بار کے پی کے کا وزیر خزانہ رہا، جب عہدہ سنبھالا تو صوبے پر بھاری قرض تھا، اپنے دور میں کے پی کے کو قرض فری کروایا، اصل مسئلہ دیانت داری کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی پاکستان نے گزشتہ ایک سال سے اپنے منشور پر کام کیا ہے، ہمارے پاس ہر شعبے کے ماہرین ہیں، جن کی تعداد 1200 ہے، زراعت، صنعتی ترقی، تعلیم اور صحت سب کیلئے مکمل منصوبہ ہے۔ سراج الحق نے زور دیا کہ فیصلہ کیا ہے کہ 8 فروری کے بعد ایران اور افغانستان کو ایک میز پر بٹھائیں گے، ہم چاہتے ہیں اس خطے میں امن ہو، تینوں ممالک کی امن کانفرنس بلائیں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ زہریلے اختلافات کو ختم کرنے کا ارادہ ہے، تمام سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کو ایک ساتھ بیٹھائیں گے، ہم کو بڑے دشمن سے لڑنا ہے، جو تکونی جنگ چھیڑنا چاہتا ہے، اس کیلئے سب کو مل کر چلنا ہوگا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان کا بجٹ ایک ہی کلاس کے لوگ بناتے ہیں جو کبھی ریٹائرڈ نہیں ہوتے، وہ آئی ایم ایف کے لوگ ہوتے ہیں جو ان کے فیصلے پر ہی عمل کرتے ہیں، قرض در قرض کا حصول آئس و ہیروئن سے زیادہ خطرناک نشہ ہے، اس وقت پاکستان کا 14 ہزار ارب کا مجموعی بجٹ ہے، جس میں 7200 ارب روپے سود کی مد میں ادا کریں گے تو مزید قرضے ہی لیتے رہیں گے۔