مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

آج صیہونیوں کے ہاتھوں سانحہ مسجدالاقصی کی پچاسویں برسی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) آج اکیس اگست، صیہونیوں کے ہاتھوں مسجدالاقصی کو آگ لگائے جانے کی پچاسویں برسی ہے اور اس دن کو یوم مساجد کا نام دیا گیا ہے۔

مسلمانوں کے قبلہ اوّل اور آسمانی مذاہب کے مقدس ترین مذہبی مقام، مسجدالاقصی کو صیہونی غاصبوں نے اکیس اگست انیس سو انہتر کو آگ لگا دی تھی، یہ واقعہ صیہونی غاصبوں کے جرائم کا ایک اور ثبوت اور کلنگ کا ایسا ٹیکہ ہے جو غاصبوں کی پیشانی سے کبھی صاف نہیں ہوگا۔

اسرائیلی حکومت نے، دنیا بھر کے مسلمانوں کے غیظ وغضب کی آگ بھڑکانے والے اس واقعے کا ذمہ دار ڈینس مائیکل روھان نامی انتہا پسند آسٹریلوی نژاد یہودی سیاح کو قرار دیا تھا تاکہ اس پر نمائشی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے اور بعد ازاں یہ دعوی کرتے ہوئے کہ یہ شخص نفسیاتی مریض ہے اسے چھوڑ دیا جائے۔

آگ زنی کے اس واقعے میں مسجد الاقصی کی چھت کا دو سو مربع میٹر حصہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا تھااور مسجد کے گنبد پر پانچ جگہوں پر جلنے کے آثار نمایاں تھے جبکہ آٹھ سو سال قدیم منبر جل کر راکھ ہوگیا۔

اسرائیلی حکومت بیت المقدس پر قبضے کے بعد سے آج تک اس شہر کے اسلامی تشخص اور آثار کو مٹانے کی بے شمار کوششیں کرتی چلی آئی ہے جن میں تاریخی عمارتوں اور اسلامی مقامات کو تباہ کرنا، صیہونی بستیوں کی زیادہ سے زیادہ تعمیر، عرب آبادی کو اپنے عربی شناختی کارڈ کی اسرائیلی شناختی کارڈ میں تبدیلی پر مجبور کرنا اور بہت سے دوسرے اقدامات شامل ہیں۔ ان تمام اقدامات کا مقصد بیت المقدس کے مسلمانوں سے ان کا عربی اور اسلامی تشخص ختم کرکے شہر کو یہودی رنگ دینا ہے۔

پچھلے پچاس برس سے اسرائیلی فوجیوں نے مسجد الاقصی کو اپنے محاصرے میں لے رکھا ہے اور ماہرین کے مطابق زیر زمین کھودی جانے والی سرنگوں نے مسجد الاقصی کی بنیادوں کو کمزور کردیا ہے۔

بیت المقدس اور مسجد الاقصی کے خلاف اسرائیلی حکومت کے تسلط پسندانہ اقدامات کا سلسلہ ایسے وقت میں جاری ہے کہ اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی ادارے یونیسکو نے دوہزار سولہ میں ایک قرارداد کے ذریعے بیت المقدس کے تمام مذہبی مقامات اور خاص طور سے مسجد الاقصی کے ساتھ یہودیوں کے ہر طرح کے تاریخی، مذہبی یا ثقافتی تعلق کو مسترد اور اس مسجد کو صرف مسلمانوں کا مقدس مقام قرار دیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button