2024 کے عام انتخابات کو بدترین سلیکشن کا نام دونگا، اختر مینگل
شیعہ نیوز: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ 2018 فیضیابی، جبکہ 2024 الیکشن فیصل آبادی الیکشن ہوگا۔ غیر جمہوری قوتوں کے ساتھ جموریت کو لپیٹنے کے اقدام میں سیاسی جماعتوں کا بھی اہم رول رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی این پی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں عام انتخابات کے اعلان کے بعد سیاسی سرگرمیوں صحیح شروع نہیں ہو پائی۔ جمہوری پروسس کے تحت عوام کو حق دیا جائے کہ اپنے من پسند امیداروں کو منتخب کرے۔ یہاں ہمیشہ غیر جمہوری قوتیں جموریت کو لپٹنے میں کامیاب رہی ہیں۔ غیر جمہوری قوتوں کے ساتھ جموریت کو لپیٹنے کے اقدام میں سیاسی جماعتوں کا بھی اہم رول رہا ہے۔ 2018 فیضیابی، جبکہ 2024 الیکشن فیصل آبادی الیکشن ہوگا۔
سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ آج بھی بلوچستان نیشنل پارٹی کے کئی ساتھی لاپتہ ہیں۔ جنرل مشرف دور سے آج تک بی این پی کو کمزور کرنے کی سازشیں جاری ہیں۔ ہم نے عوام کے حقوق کیلئے ہمیشہ جدوجہد کی۔ ہمارے ساتھیوں پر پارٹی چھوڑنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا۔ ماضی میں بی این پی کے لوگوں کا قتل عام کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 2024 الیکشن کو بدترین سلیکشن کا نام دوں گا۔ بی این پی کے بلوچستان اسمبلی کے 12 امیدواروں کے بغیر کسی وجہ کے کاغذات مسترد کیے گئے ہیں۔ میرے 4 حلقوں سے جمع کاغذات مسترد کئے گئے ہیں۔ جب سے "انڈر ٹیکر” حکومت آئی ہے، ہمارے ورکرز اور رہنماؤں کے خلاف کئی آیف آئی ادر درج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر دور میں بلوچستان کو تجربہ گاہ بنایا گیا۔ مصنوعی لیڈرز کے ذریعے بلوچستان کو چلانے کی کوشش کی گئی۔ مقتدر قوتوں کو مصنوعی لیڈرز کے ذریعے ہمشیہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔