طوفان الاقصی صیہونی حکومت کے تابوت پر آخری کیل، استقامتی محاذ اور ایران کے شکرگزار ہیں، ابو عبیدہ
شیعہ نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ "فلسطینی عوام نے 471 دنوں کے دوران (طوفان اقصیٰ) کی تاریخی جنگ میں اپنی آزادی کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ یہ معرکہ فلسطین پر دشمن کے قبضے کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو رہا ہے اور غاصب دشمن بلاشبہ غائب ہو رہا ہے۔
انہوں نے اتوار کی شام غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ کے بعد ایک ویڈیو ٹیپ شدہ تقریر میں مزید کہا کہ "ہمارے لوگوں کی عظیم قربانیاں اور خون رائیگاں نہیں جائے گا”۔
ابو عبیدہ نے نشاندہی کی کہ "(طوفان الاقصیٰ) کی جنگ غزہ کے مضافات سے شروع ہوئی تھی، لیکن اس نے خطے کا چہرہ بدل کر رکھ دیا اور صہیو نی وجود کے ساتھ تنازعہ میں نئی مساواتیں متعارف کرائیں،اور جنگ کے نئے محاذ کھولنے کا باعث بنے۔ صہیونی ریاست کو اپنے وجود کی بقاء کے لیے بین الاقوامی طاقتوں کا سہارا لینا پڑا۔ دنیا کو پیغام دیا کہ یہ قابض ریاست ایک بڑا جھوٹ ہے۔ طوفان الاقصیٰ معرکے کا خطے پر بڑا اثر پڑے گا‘‘۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ کا انتظام حماس کے حوالے نہیں کیا جائے گا، مشیر ڈونلڈ ٹرمپ
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "غزہ کی پٹی میں تمام مزاحمتی دھڑے ایک جگہ لڑے۔ ہم نے جنگ کے آخری گھنٹوں تک بڑی بہادری اور حوصلے کے ساتھ دشمن کو مہلک ضربوں سے دوچار کیا۔ہم ایسے حالات میں لڑ رہے تھے جو ناممکن لگ رہا تھا ۔”
ابو عبیدہ نے مزید کہا کہ "ہمیں ایک غیر مساوی تصادم کا سامنا تھا،۔ جنگی صلاحیتوں کے لحاظ سے اور نہ ہی جنگی اخلاقیات کے لحاظ سے۔ ہم دشمن کی فوج سے لڑ رہے تھے اور دشمن ہمارے نہتے اور معصوم بچوں، عورتوں اور بے گناہ لوگوں کے خلاف سفاکیت اور مظالم کے نئے، گھناؤنے طریقوں کا ارتکاب کرہا تھا”۔
انہوں نے کہا کہ "اس جنگ کی عظمت کے مظاہر شہداء کے قافلوں میں اس کے قائدین کی پیش رفت سے ظاہر ہوتے ہیں، جن کی سربراہی ہنیہ، العاروری اور السنوار کر رہے تھے”۔
ابو عبیدہ نے اس بات پر زور دیا کہ "اس ریاست کو خطے میں ضم کرنے کی تمام کوششوں کا مقابلہ آزاد لوگوں کی بیداری اور مزاحمت کے سیلاب سے کیا جائے گا، یہ مجر م دشمن اس خطے میں لعنت کی جڑ ہے۔ اس کے خلاف تمام کوششوں اور منصوبوں کو متحرک اور یکجا کرنا ہوگا‘‘۔
انہوں نے جاری رکھا کہ "آج مغربی کنارے میں ہمارے لوگوں پر ذمہ داری بڑھتی جا رہی ہے۔غزہ کی روحانی بہن جنین کو اس کی بہادری اور ثابت قدمی پر خصوصی سلام پیش کیا جاتا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ "ہم اور مزاحمتی دھڑے جنگ بندی کے معاہدے کے ساتھ اپنی مکمل وابستگی کا اعلان کرتے ہیں۔ اب یہ سب کچھ دشمن کے عزم پر منحصر ہے، اور ہم تمام ثالثوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دشمن کو جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کرنے کا پابند بنائیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم یمن کے انصار اللہ کے اپنے بھائیوں اور حزب اللہ میں اپنے ساتھیوں کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہماری جنگ میں بھاری قیمت ادا کی”۔
ایران کے شکرگزار ہیں جس نے ہماری مسلسل حمایت کی اور وعدہ صادق کی دو کارروائیاں کرکے صیہونیوں پر کاری ضرب لگائی۔
یہ تقریر اتوار کی صبح 8:30 بجے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کے نافذ ہونے کے بعد جاری کی گئی ہے۔