اہم پاکستانی خبریںہفتہ کی اہم خبریں

آل سعود سےملنے والے ریال، مفتی نعیم کی اولاد میں فسادکا سبب

شیعہ نیوز: شیعہ کافر کے فتوے بنوری ٹاؤن کراچی سے مفت میں نہیں آتے تھے بلکہ آل سعود کے ریال ملنے کی وجہ سے آتے تھے یہ وہی مدرسہ ہے جہاں سب سے پہلے یزید لعین کی شان میں کتاب لکھی گئی تھی اور آج ناصبی اسی کتاب کو پڑھ کر امیر یذید کے نعرے لگا رہے ہیں مفتی نعیم بنوری ٹاؤن کراچی والے کی صرف بینک میں موجود 5ارب روپے سے زائد کی نقد رقوم اولاد میں بٹوارے کو لیکر تنازعہ کے بعد کورٹ میں پیش کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ بنوریہ کراچی کے مہتمم اور دیوبندعالم دین مفتی محمد نعیم کی موت کے بعد ان کی اولاد کے درمیان والد کی مختلف بینکوں میں موجود اربوں روپے کی نقد رقوم کےبٹوارے کو لیکر اختلافات سامنے آگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مفتی محمد نعیم کی وراثت میں 5ارب 34کروڑ14لاکھ 27ہزار 147روپےکی نقد رقوم میں موجود ہیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتی نعیم نےجامعہ بنوریہ کےنام پر الائیڈ بینک میں 1 اور فیصل بینک میں 3علیحدہ علیحدہ اکاؤنٹس کھلوارکھے تھے۔جن میں 5ارب روپے سے زائد رقوم موجود ہیں جس کے بٹوارے کو لیکر ان کی اولاد کے درمیان اختلافات شد ت اختیار کرگئے ہیں اور جائیداد میں حصےکے حصول کی خاطر معاملہ عدالت تک پہنچ چکا ہے ۔

واضح رہے کہ مفتی نعیم چندماہ قبل کورونا وائرس سے متاثر ہوکر انتقال کرگئے تھے، ان کے تعلقات ہر حکومت اور جماعت کے ساتھ مضبوط سیاسی مراسم برقرار رہے، ایم کیو ایم الطاف گروپ کے شہر قائد پر قبضے کے عرصے میں مفتی نعیم کے ایم کیوایم کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ خفیہ تعلقات اکثر میڈیا کی خبروں کی زینت بنتے رہے ہیں ۔

حالیہ دنوں سانحہ بلدیہ ٹاؤن فیکٹری کے خونی سانحے کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد انکشاف ہواتھا کہ فیکٹری مالکان کو ایم کیوایم کی جانب سے بھتے کی وصولی کی دھمکیاں مفتی نعیم کے ذریعے ہی موصول ہوئی تھیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مفتی نعیم نے ہمیشہ فرقہ واریت کو پروان چڑھانے کیلئے کالعدم سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کی پشت پناہی کی ، سعودی خفیہ ادارے مفتی نعیم کے ذریعے کالعدم جماعتوں کی فنڈنگ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے تھے اب وہی فنڈنگ مفتی نعیم کی اولاد کے درمیان فتنے اور فساد کا سبب بن گئی ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button