عالمی ایٹمی ادارے کی رپورٹ سیاسی نہیں ہونی چاہئے۔ ایران
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ویانا میں قائم بین الاقوامی اداروں میں تعینات ایران کے مستقل مندوب نے عالمی ایٹمی توانائی ادارے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سیاسی اہداف کی بنیاد پر اپنی رپورٹس کو متاثر نہ ہونے دے۔
رپورٹ کے مطابق ویانا میں عالمی اداروں میں ایران کے سفیر اور مندوب کاظم غریب آبادی نے کہا کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کی نئی رپورٹ کی بنیاد پر، ایٹمی سمجھوتے کے سلسلے میں ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے معائنے کا سلسلہ جو سولہ جنوری دوہزار سولہ کو شروع ہوا تھا اب تک جاری ہے۔
کاظم غریب آبادی نے مزید کہا کہ اس رپورٹ کے مطابق ایران نے فردو میں یو ایف سکس کی افزودگی کا سلسلہ شروع کردیا ہے اور ایران کی یورینیم افزودگی کی سطح ساڑھے چار فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
ویانا میں عالمی اداروں میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کی نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تین نومبر تک ایران کے افزودہ یورینیئم کے ذخائر کی مقدار تین سو بہتر اعشاریہ تین کیلو ہوگئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ آئی اے ای اے نے اس رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ ایران نے اپنے حالیہ اعلان کے مطابق جدید سینٹری فیوج نصب کئے ہیں۔
کاظم غریب آبادی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی نے رپورٹ میں تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ اسے ان تمام مقامات تک دسترس حاصل ہے جہاں معائنے کے لئے دسترس کی ضرورت ہے اور آئی اے ای اے نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ ایران، رضاکارانہ اور عارضی طور پر اضافی پروٹوکول پر عمل درآمد جاری رکھے گا اور ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے معائنے اور مواد میں کسی طرح کے انحراف کا پتہ لگانے کے لئے بھی جانچ اور معائنے کا سلسلہ جاری ہے۔
عالمی اداروں میں ایران کے سفیر اور مندوب کاظم غریب آبادی نے مزید کہا کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ آئی اے ای اے کو ایران میں پوری طرح دسترسی حاصل ہے اور وہ ایٹمی سمجھوتے کے تحت ایران کی جانب سے عمل درآمد کی سطح میں کمی کے باوجود جو فریقین کے حقوق اور ذمہ داریوں میں نسبی توازن قائم کرنے کے لئے انجام پا رہا ہے، بدستور معائنے اور جانچ پڑتال کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے طریقہ کار کے مطابق ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے ڈائریکٹر کی رپورٹ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرس کے اجلاس سے انعقاد کے ایک ہفتہ، دس دن پہلے تیار ہوجاتی ہے اور رکن ممالک کو مطالعے کے لئے دے دی جاتی ہے۔
ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد شروع ہونے کے بعد سے ہی ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی، ہر تین مہینے میں ایک بار ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد اور ایران کے ایٹمی پلانٹ اور سرگرمیوں سے متعلق معاہدے کے سلسلے میں ایک رپورٹ پیش کرتا ہے۔
ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرس کا آئندہ اجلاس اکیس اور بائیس نومبر کو ویانا میں آئی اے ای اے کے دفتر میں منعقد ہوگا۔