پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

ہماری قوم کا دار و مدار نئی نسل پر منحصر ہے، جنہیں اقتصادی میدان میں بے تحاشا ترقی کرنے کے لئے کوششیں کرنی چاہئےعلامہ علی حسنین

اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء سید عباس موسوی، ڈاکٹر لیاقت علی، حاجی غلام حسین اخلاقی سمیت دیگر صوبائی و ضلعی رہنماؤں، کارکنوں اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔

شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے رہنماء علامہ علی حسنین حسینی نے کہا ہے کہ تعلیم کے فروغ سے مستقبل میں اقتصادی سمیت تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ ہماری قوم کا دار و مدار نئی نسل پر منحصر ہے۔ جنہیں اقتصادی میدان میں بے تحاشا ترقی کرنے کے لئے کوششیں کرنی چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاطمیہ اسلامک سینٹر کوئٹہ میں ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کی جانب سے منعقدہ کتب خوانی مقابلہ کے تقریب تقسیم انعامات کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایم ڈبلیو ایم بلوچستان شعبہ تربیت کی جانب سے منعقدہ تقریب میں کتب خوانی مقابلے میں بہترین کارکردگی دکھانے والے طلباء و طالبات میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء سید عباس موسوی، ڈاکٹر لیاقت علی، حاجی غلام حسین اخلاقی سمیت دیگر صوبائی و ضلعی رہنماؤں، کارکنوں اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔

علامہ علی حسنین نے شعبہ تربیت کے سیکرٹری اور کارکنوں کو کتب خوانی مقابلے کے انعقاد پر داد دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل میں کتب خوانی اور مطالعہ کے کلچر کو فروغ دینے کے لئے انکی کوششیں قابل تحسین ہیں۔ قارئین کی حوصلہ افزائی سے مطالعہ کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے معاشرے میں مثبت اقدار کے فروغ اور عوام کے شعور کی بلندی میں کتب خوانی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں مثبت سرگرمیوں کے فروغ کے لئے اسی طرح کے مزید پروگرامز کے انعقاد کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:صیہونی وزیراعظم کی سید مقاوومت حسن نصراللہ کو قتل کی دھمکی

علامہ علی حسنین نے طلباء کو تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کی ترقی کا راز نالج بیسڈ اکانومی ہے۔ تعلیم میں ترقی کے ذریعے ان کا اقتصاد بہتر ہوا ہے۔ پاکستان کے روشن مستقبل کا انحصار نوجوانوں پر ہے۔ تعلیم کے ذریعے ہر میدان کو فتح کیا جا سکتا ہے۔ دنیا کے اقتصاد پر قابو پانے کے لئے ہماری نسل کو بہترین تعلیمی اداروں سے علم حاصل کرنے کے لئے جدوجہد کرنی چاہئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button