
ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا رویہ ملت تشیع کی اہم ضرورت ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ امت واحدہ پاکستان علامہ امین شہیدی نے آئی ایس او کراچی ڈویژن کے سالانہ ڈویژنل کنونشن کے کامیاب انعقاد پرآئی ایس او پاکستان کو مبارکباد دی۔
انہوں نے کہا آئی ایس او ایک سرگرم تنظیم ہے جو گزشتہ چالیس سالوں سے پاکستان میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہے اور آگے بھی دیتی رہےگی۔ اس تنظیم کی خوبی یہ ہے کہ یہ نوجوانوں کی تنظیم ہے اور نوجوان کسی بھی قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں ہمیں خوشی ہے کہ آئی ایس او میں جو نوجوان ہیںوہ دینی و اخلاقی تربیت سیکھتے ہیں اور ایک اچھے انسان کی حیثیت سے معاشرے میں اپنی عملی زندگی کا آغاز کرتے ہیں۔
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم دینی اور اخلاقی تربیت کے حصول کے ساتھ ساتھ اپنے اندر شعور بھی پیدا کریں شعور اس لیے ضروری ہے کہ ہمارا دشمن شعور رکھتا ہے کہ کس طرح سے اس قوم کو برباد کیا جائے شعور رکھنے والے دشمن کے ساتھ بغیر شعور کے مقابلہ نہیں کیا جاسکتا لہٰذا یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے اندر شعور پیدا کریں۔ چاہئے یہ شعور علمی حوالے سے ہو، سماجی حوالے سے ہو یا سیاسی حوالے سے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اندر ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا مادہ بھی پیدا کرنا ہوگا۔ شعور کے بعد دوسری اہم چیز برداشت ہے۔ جب کوئی تعمیری تنقید کریں تو ہمیں اس تنقید کا احترام کرنا چاہئےمنفی تنقید کریں تو برداشت کرنا چاہیئے کیونکہ ایک دوسرے کو برداشت کرنے کے یہ رویے ہماری قوم اور ملت کی اجتماعی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم ایک دوسرے کو برداشت کرینگے تو آپس میں اتفاق پیدا ہوگا۔ جب ہم میں اتفاق بھی پیدا ہوگا اور ہم میں شعور بھی آجائے گا تو یقیناً دشمن کو یہ احساس ہوگا کہ ہم اس کے مقابلے کے لیے شعور طور پر بیدار بھی ہے اور متحد بھی ہے تو وہ ہماری صفوں میں نفوذ کرنے کی کوشش بھی نہیں کریگا بلکہ اپنے دفاع میں لگ جائے گا۔