
ریاستی ادارے اپنا کردار ادا کرتے تو دہشتگردی ختم ہو چکی ہوتی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ریاستی ادارے اپنا کردار ادا کر رہے ہوتے تو دہشت گردی ختم ہو چکی ہوتی۔ ان خیالات کا اظہاروفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مرکزی صدرعلامہ حافظ ریاض حسین نجفی نے کراچی پولیس چیف آفس پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کیا۔
علامہ حافظ ریاض حسین نجفی نے کراچی پولیس آفس پر حملے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیا اور واضح کیا کہ دہشت گردی کے تانے بانے کالعدم تنظیم کیساتھ ملتے ہیں، جنہوں نے بیرونی ایجنڈے کے تحت ملک میں نفرت پھیلائی اور اپنا من پسند اسلام نافذ کرنے کے دعوے کرتے رہے۔ حالانکہ وہ ملک کیساتھ مخلص تھے اور نہ ہی دین کے ساتھ۔
یہ خبر بھی پڑھیں پاکستان دشمن متعصب وفاقی وزیر مذہبی امور کو عہدے سے ہٹایا جائے
انہوں نے کہا دہشت گردی سے نمٹنا ریاستی اداروں کا کام ہے، جس کی تمام طبقات اور سیاسی جماعتوں حمایت کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے سہولت کاروں، ان کے ٹھکانوں کو ختم اور ان کی تربیت کرنیوالے نیٹ ورک کو توڑنا ضروری ہے، مگر افسوس اس حوالے سے ریاستی ادارے اپنا کردار ادا کر رہے ہوتے تو دہشت گردی ختم ہو چکی ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ ذمہ دار حلقوں میں دہشت گردوں کے حامیوں کی نشاندہی اور ان کا خاتمہ بھی ضروری ہے۔ دہشت گردوں کو افغانستان سے لاکر پاکستان میں بسانا اور ان کو سہولیات فراہم کرنا خطرناک فیصلہ اور ملکی سلامتی کیساتھ کھیلنے کے مترادف تھا۔ پشاور کے بعد کراچی کے واقعہ نے ثابت کر دیا ہے کہ ہمارا انٹیلی جنس نیٹ ورک بھی موثر نہیں رہا، ہمیں دہشت گردی کیخلاف مضبوط پالیسی پر عملدرآمد کرنا ہوگا۔