علامہ جواد نقوی نے بلوچستان کے مسائل کا حل تجویز کر دیا
شیعہ نیوز: تحریک بیداری امت مصطفی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے بلوچستان کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے نواب اکبر بگٹی کے ماورائے عدالت قتل کو بلوچستان میں علیحدگی اور بغاوت کی تحریک کو مزید تقویت دینے کا سبب قرار دیا جس سے پاکستان کی سالمیت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہائیوں سے جاری عدم استحکام کی وجہ سے قتل و غارت اور ریاست مخالف سرگرمیاں بدستور جاری ہیں، جن میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو نہ صرف بزدلی ہے بلکہ ان عناصر کی پستی اور گھٹیا پن کی عکاسی بھی کرتا ہے۔
علامہ سید جواد نقوی نے بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلئے سیاستدانوں اور ریاستی عناصر کی سنجیدہ اور متفقہ کوششوں پر زور دیا جن میں پاکستان کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والوں کو عدالتی کٹہرے میں لانے اور اس شورش کے پیچھے ہندوستان کے ملوث ہونے کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کی ضرورت شامل ہے۔ انہوں نے ریاست دشمن عناصر کیخلاف مؤثر فوجی آپریشن اور جنگی قوانین کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہوئے، ان مذہبی اور سیاسی جماعتوں کو دہشتگردی کا حامی قرار دینے کا مطالبہ کیا جو "فتنته الخوارج” کیخلاف آپریشن عزم استحکام کی مخالفت کر رہی ہیں۔
علامہ سید جواد نقوی نے سرحدی امن کیلئے ایران کیساتھ مشترکہ سلامتی کے منصوبے پر کام کرنے کی تاکید کی اور عرب دوستوں اور امریکہ کے دباؤ میں آئے بغیر اپنے ملک کے مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے ہمسایہ ملک کیساتھ تجارتی، اقتصادی، اور سلامتی کے معاہدے کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ علامہ سید جواد نقوی نے چین کیساتھ سی پیک معاہدے کے تحفظ اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کی تخریب کاریوں کیخلاف ہوشیار رہنے کی ضرورت پر بھی تاکید کی۔