اہلسنت برادران کے مزارات اولیا کھولنے سمیت تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے واضح کیا ہے کہ ملک بھر میں یوم شہادت علی علیہ السلام کے جلوس کے انعقاد کے موقع پر ملک کی اکثریت شیعہ سنی مکاتب فکر نے اتحاد و وحدت کا ثبوت دیا اور واضح کیا ہے کہ اہل بیت عظام کا صرف اہل تشیع سے ہی تعلق نہیں، تمام مسلمان خانوادہ نبوت سے محبت کو اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں۔ البتہ ابن ملجم اور یزید کے حامی خارجی ناصبی اقلیتی گروہ کو یوم علیؑ کے جلوسوں سے تکلیف پہنچتی ہے اور وہ سوشل میڈیا پر اپنے تعصب اور کم ظرفی کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔ حکومت کی طرف سے یوم علی ؑکے انعقاد پر کئی مقامات پر عزاداروں کیخلاف مقدمات کے اندراج کی شدید مذمت کرتے اور ایف آئی آرز واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
صوبائی صدر شیعہ علما کونسل نے اہل سنت برادران کے مزارات اولیا کو کھولنے سمیت تمام مطالبات کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی سے مقابلے کی بات نہیں کرتے، جو مذہبی آزادی ہم اپنے لئے چاہتے ہیں، اس کا مطالبہ تمام اسلامی مکاتب فکر کیلئے بھی کرتے ہیں۔ ہم تو مسیحی برادری کو گرجا گھروں میں عبادت کی اجازت دینے کے اقدام کو بھی سراہتے ہیں۔
لاہور میں کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فوج، قومی سلامتی کے ادارے، ملکی ایجنسیاں اور حکومت تنگ نظر اور فرقہ واریت پھیلانے والے شرپسند عناصر کے اشتعال انگیز بیانات کا نوٹس لیں۔ خدشہ ہے کہ آنے والے دنوں میں ملک کی پرامن فضا کو خراب کرنے کیلئے ماحول بنایا جا رہا ہے، جسے ملی یکجہتی کونسل کے بانی رہنماوں مولانا شاہ احمد نورانی، قاضی حسین احمد، مولانا سمیع الحق، مولانا فضل الرحمان، پروفیسر ساجد میر اور علامہ ساجد علی نقوی نے بڑی محنتوں سے پرامن بنایا اور برقرار رکھا۔
انہوں نے کہا کہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی پُرامن پالیسیوں کے باعث ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا ہوئی، اسے خراب کرنے کیلئے ملک جانبدارانہ اور غیر ذمہ دارانہ حالات کا متحمل نہیں ہو سکتا، پہلے تکفیری دہشتگرد گروہ کی ناکامی کے بعد لگتا ہے کہ استعمار نئے گروہ پیدا کرکے ملک میں فرقہ واریت پھیلانا چاہتا ہے، حکومت اور امن وامان برقرار رکھنے والے اداروں نے اگر ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو ملک بدامنی کا شکار ہو سکتا ہے۔