امریکہ خدا نہیں ہے، ایران سے سبق سیکھا جائے، علامہ حامد موسوی
شیعہ نیوز:تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ علاقائی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکومت مذہبی و سیاسی جماعتوں کی اے پی سی بلوائے، لاکھوں بچوں کو بارود سے بھسم کرنے والے امریکہ کی جانب سے چائلڈ پریونشن لسٹیں نکالنا مضحکہ خیز ہے، امریکی ناراضگی قوم کیلئے غنیمت ہے، امریکہ خدا نہیں ہے، ایران سے سبق سیکھا جائے، امریکی پابندیوں سے ملک کندن بن کر نکلے گا، بے وفا انکل سام نے ہمیشہ پاکستان کی پشت میں چھرا گھونپا، روس اور چین سے دفاعی و معاشی تعلقات مضبوط کئے جائیں، وطن عزیز کو اندرونی انتشار سے بچانے کیلئے حکومت اپوزیشن کو "اناؤں” کی قربانی دینا ہوگی، حکومت خبردار رہے پاکستان دشمن قوتوں نے کالعدم جماعتوں کو دوبارہ طاقت بخش غذاؤں کی فراہمی شروع کر دی ہے، اندرونی ایجنٹوں سے نمٹنا زیادہ بڑا چیلنج ہے، امام علی ابن موسیٰ الرضا سے روایت کردہ حدیث سلسلۃ الذہب پاکستان کے نظریہ کی اساس ہے، امام علی ابن موسیٰ الرضا ؑ کی سیرت کی پیروی دین کی سربلندی اور پاکستان کے استحکام کی ضامن ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہادت امام علی ابن موسیٰ الرضا کی مناسبت سے مجلس امام ضامنؑ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ ماضی کی حکومتیں پاکستان کے بجائے امریکی مفادات دیکھتی رہیں، جس سے دہشت گردی کا بازار ایسا گرم ہوا کہ سرد ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ افواج پاکستان کے اتنے جوان پاک بھارت جنگوں میں شہید نہیں ہوئے جتنے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہادت کے منصب پر فائز ہوئے۔ بدلتے حالات میں ایک بار پھر کالعدم جماعتیں پر پرزے نکال رہی ہیں، جنہیں ناکام بنانے کیلئے حکومت، اپوزیشن، عوام، فوج، انتظامیہ، عدلیہ سبھی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امام علی ابن موسیٰ الرضاؑ نے کلمۃ لا الہ حصنی یعنی کلمہ توحید کو قلعہ خداوندی کہا، وہی کلمہ پاکستان کا نظریہ اساسی کہلایا اور پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ کی صورت اسلامیان برصغیر کی متفقہ آواز بن گیا اور پاکستان خواب سے حقیقت بن گیا۔ علامہ سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ کسی بھی قوم، ملک اور مسلک کو تباہ و برباد کرنا ہو تو سب سے پہلے اس کے نظریہ اور عقائد پر ڈاکہ زنی کی جاتی ہے، پاکستان کے کوچہ و بازار میں جا بجا دشمن کے ایجنٹ اور لابیاں دو قومی نظریئے سے انکاری ہیں اور مسلسل ہرزہ سرائیاں کرکے نئی نسل کے ذہنوں کو خراب کر رہی ہیں۔