امریکہ کو جنگ پسندانہ پالیسیاں ترک کردینا چاہئے۔ حسن روحانی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایران کے صدر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ دشمنوں کی زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی کے مقابلے میں ایرانی عوام کی اسٹریٹیجی استقامت و پائیداری ہے کہا کہ امریکہ کو چاہئے کہ وہ جنگ پسندوں کو کنارے لگاکر جنگ پسندانہ اور زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی کو ترک کردے۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کو کابینہ کے اجلاس میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایران کی منطق پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی سمجھوتے میں بھی ایران کی منطق وعدوں پر عمل درآمد کے مقابلے میں وعدوں پر عمل درآمد کرنا ہے اور اگر فریق مقابل ایٹمی سمجھوتے میں اپنے وعدوں پر عمل کرے گا تو ایران بھی عمل کرے گا۔
ایران کے صدر نے کہا کہ ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کی سطح میں کمی لانے کے لئے تیسرا قدم ایران کا سب سے اہم قدم شمار ہوتا ہے اور اس کا سابقہ دو اقدامات سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا، اور اگر ضرورت پڑی تو مستقبل میں ایران مزید دوسرے قدم بھی اُٹھائے گا۔
انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ دنیا میں ایران کی شبیہ ایک امن پسند اور اعتدال پسند ملک کی ہے کہا کہ ایران نے کبھی بھی کسی کے خلاف جارحیت نہیں کی اور نہ ہی پابندی عائد کی ہے اور اس نے کسی بھی معاہدے کی خلاف ورزی بھی نہیں کی ہے بلکہ دوسرے فریقوں نے معاہدوں اور اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ ایران نے ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد میں کمی لانے کے لئے اب تک تین قدم اُٹھائے ہیں جن میں یورینیم کی افزودگی کی سطح تین اعشاریہ چھے سات فیصد سے بڑھا دینا ، افزودہ یورینیم کے ذخیرے میں اضافہ کرنا اور ایٹمی سمجھوتے کے میدان میں ریسرچ کے شعبے میں ہرطرح کے عہد کی پابندی کو روک دینا ہے۔