دنیا

امریکہ میں صدارتی انتخابات کے موقع پر پُرتشدد واقعات

شیعہ نیوز: امریکہ میں صدارتی انتخابات کے موقع پر مختلف شہروں میں پرتشدد احتجاجی مظاہروں اور بدامنی کا سلسلہ اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے۔

امریکہ میں دوہزار بیس کے صدارتی انتخابات میں ووٹنگ کا وقت نزدیک ہونے کے ساتھ ہی ٹرمپ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے اور پیر کی صبح امریکہ کی فیڈرل پولیس نے شمالی کیرولائنا میں ٹرمپ کی نسل پرستی اور ناانصافی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لئے تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے خلاف مرچوں کے اسپرے کا استعمال کیا ۔

نیویارک کے علاقے منہٹن میں ہزاروں مظاہرین نے امریکی صدر کی پالیسیوں کے خلاف دھرنا دیا۔امریکی ریاست پنسیلوانیا کے سب سے بڑے شہر فیلا ڈلفیا میں بھی اتوار کو نسل پرستی کے خلاف پرزور مظاہرے ہوئے ۔

این بی سی نیوز نے اعلی امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ امریکہ کے مختلف شہروں میں بدامنی پھیلنے کے باعث وائٹ ہاؤس میں سیکورٹی انتظامات بڑھا دیئے گئے ہیں امریکی معاشرے میں جاری کشیدگی کے ماحول میں اس ملک کے دونوں صدارتی امیدوار ووٹروں ک واپنی جانب راغب کرنے اور زیادہ سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کے لئے تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے ایک دوسرے پر کھل کر الزامات لگا رہے ہیں ۔

درایں اثنا ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں خود کو وطن اور محنت کش طبقے کا نمائندہ قرار دیا چاہے ان کا تعلق کسی بھی رنگ و نسل سے ہو۔ جبکہ اپنے حریف صدارتی امیدوار بائیڈن کو قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں اوربلوائیوں کا نمائندہ بتایا۔

امریکی صدر نے اپنے ٹوئٹ میں ایک بار پھر جو بائیڈن کو ایک ایسا بدعنوان سیاستداں قرار دیا جسے چین نے خرید رکھا ہے اور پیسے دیتا ہے۔ ٹرمپ نے امریکہ کے موجودہ بحرانوں کو مدنظر رکھے بغیر جو ان کی ناقص کارکردگی کا نتیجہ ہیں ، ریاست جارجیا کے شہر رم میں اپنے حامیوں کے درمیان دعوی کیا کہ انھیں دوہزار بیس کے انتخابات میں دوہزار سولہ کے انتخابات سے زیادہ ووٹوں سے جیت حاصل ہوگی ۔

امریکہ کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار جوبائیڈن نے بھی ٹرمپ کی جانب سے پہلے سے ہی اپنی کامیابی کا اعلان کرنے پر کہا کہ صدر ان انتخابات کو لوٹ نہیں سکتے۔ جوبائیڈن نے خبردار کیا کہ وہ ٹرمپ کو منگل کو ہونے والے انتخابات میں اپنی کامیابی کا اعلان کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔

امریکہ کے صدارتی انتخابات تین نومبر دوہزار بیس کو ہوں گے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button