مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

امریکہ خطے میں داعش کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، حسن نصراللہ

شیعہ نیوز : حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی شہادت سے امریکہ علاقے میں داعش کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش شروع کر رہا ہے۔

لبنان کی اسلامی مزاحمتی اور عوامی تحریک حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کل رات اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکہ عراق میں قدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضا کار فورس حشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس کو شہید کر کے علاقے میں داعش کو دوبارہ فعال اور سرگرم کرنے کی کوشش کر رہا ہے تا کہ وہ علاقے میں اپنی فوجی موجودگی کا جواز فراہم کر سکے۔

عرب اخبار النشرہ کے مطابق سید مقاومت نے زور دیتے ہوئے کہا کہ داعش کو دوبارہ زندہ کرنے کے پیچھے امریکہ ہے تاکہ اس طریقے سے اُسے خطے کے اندر مزید باقی رہنے کا جواز مل سکے۔

سید حسن نصراللہ نے صیہونی فوج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ فلسطین (اسرائیل) کی سرحدوں پر دشمن (کی فوج) تاحال آمادہ باش ہے جو ایک اچھی بات ہے!

انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر غاصب صیہونی فوج کی مکمل طور پر تیار حالت میں تعیناتی کا شاید یہ طولانی ترین عرصہ ہے جبکہ کوئی ایک صیہونی فوجی بھی آگے بڑھنے کی جرأت نہیں رکھتا۔ انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آجکل ایسے اسرائیلی ٹینک بھی نظر آ رہے ہیں جن کے اندر کوئی صیہونی فوجی موجود نہیں ہوتا۔

حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے لبنان میں فرانس کی مداخلت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فرانس اس کوشش میں ہے کہ لبنان کی اکثریت پیچھے ہٹ جائے اور زمام حکومت اقلیتوں کے ہاتھ میں آ جائے۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم سرحد کا مکمل جائزہ لیتے ہوئے صبر سے کام لے رہے ہیں جبکہ ہماری پہلی اور آخری ترجیح اپنے ہدف کا حصول (یعنی صیہونیوں کو تہس نہس کر ڈالنا) ہے۔

سید حسن نصراللہ نے غاصب صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے اس دعوے کے جواب میں کہ حزب اللہ نے بیروت و ضاحیہ کے اندر میزائلوں کے کارخانے لگا رکھے ہیں، اعلان کیا ہے کہ حزب کے میڈیا سیل نے ’’الجناح الاوزاعی‘‘ نامی علاقے کے اندر میڈیا کے نمائندوں کی ایک ملاقات ترتیب دی ہے تاکہ نیتن یاہو کا جھوٹ آشکار ہو جائے۔

سید مقاومت نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کے میڈیا سیل کا یہ اقدام لبنانی شہریوں کے اطمینان کی خاطر ہے تاکہ وہ ’’آگاہی کی جنگ‘‘ میں ’’حاضر و بیدار‘‘ باقی رہیں۔ انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم (عوام کے) گھروں کے درمیان اپنے میزائل نہیں رکھتے۔

سید حسن نصراللہ نے صیہونی حکومت کے ساتھ امارات اور بحرین جیسے عرب ممالک کے سفارتی تعلقات کی برقراری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی برقراری میں ان ممالک کے عوام حکومت کے ساتھ نہیں ہیں۔

حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے تیونس اور الجزائر کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار نہ کرنے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کئے ہیں وہ جلد ہی اس بات کو سمجھ جائیں گے کہ ان کا فیصلہ غلط تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button