
امریکہ، دھمکی کی زبان استعمال کرنا بند کرے، جواب فوری اور ٹھوس ہوگا، عبد اللہیان
شیعہ نیوز: ایران کے وزیر خارجہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ کو دھمکی اور توجہ ہٹانے کی کوشش سے باز آنا چاہیے اور ساری توجہ سیاسی راہ حل پر مرکوز کرنی چاہیے۔
وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس میں حالیہ دنوں میں کچھ امریکی حکام کی دھمکیوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے، مزاحمت کو غاصبانہ قبضے کے مقابلے میں موجود ایک حقیقت قرار دیا اور زور دیا : امریکہ کو دھمکی اور توجہ ہٹانے کی کوشش سے باز آنا چاہیے اور ساری توجہ سیاسی راہ حل پر مرکوز کرنی چاہیے۔
وزير خارجہ نے اسی طرح امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جارحیت کی صورت میں ایران کا جواب، ٹھوس اور فوری ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں : فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے فنڈنگ کی معطلی کے فیصلے پر گہری تشویش ہے، دفتر خارجہ
دوسری جانب ایران کے وزير خارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب سے ٹیلی فونی گفتگو میں انہيں تہران دورے کی دعوت دی ہے۔
وزير خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان سے ٹیلی فونی گفتگو میں باہمی دلچسپی کے امور، مشترکہ تعاون اور علاقائي مسائل پر گفتگو کی۔
اس ٹیلی فونی رابطے میں حج و عمر کے لئے پروازوں اور سعودی عرب کے ٹیکنیکل وفد کے دورہ ایران پر گفتگو ہوئي اور ایران کے وزیر خارجہ نے عمرہ کی لئے اقدامات کے آغاز میں تیزي کا خواہش ظاہر کی۔
اسی طرح فریقین نے باہمی تعلقات میں بہتری کے عمل پر اطمینان ظاہر کیا اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر زور دیا۔
ایران و سعودی عرب نے فلسطین کے مظلوم عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کے جاری رہنے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے محاصرے کے خاتمے اور علاقے میں قیام امن کی ضرورت پر زور دیا۔
فریقین نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں غزہ، غرب اردن اور بحیرہ احمر سمیت علاقائي تبدیلیوں پر بھی بات چیت کی۔