دنیا

غزہ میں انسانی تباہی کی اصل وجہ امریکی ہتھیار ہیں، امریکی سینیٹر

شیعہ نیوز: فلسطین کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ غزہ میں ہونے والے جرائم میں ہم بھی شریک ہیں اور غزہ میں انسانی تباہی کی اصل وجہ امریکی ہتھیار ہیں۔ برنی سینڈرز نے غزہ میں نہتے لوگوں پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں اور 25 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا ہے کہ اس وقت غزہ کی پٹی میں جاری خوفناک انسانی بحران کو کسی بھی طرح نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ امریکی سینیٹر نے کہا ہے کہ جب ہم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں، فلسطینی بچے بھوک سے مر رہے ہیں، ہمیں جلد از جلد کام کرنا چاہیے، کیونکہ یہ صورت حال جاری نہیں رہنی چاہیے اور نہ ہی رہ سکتی ہے۔ امریکی سینیٹر سینڈرز نے پہلے بھی ایک بیان جاری کیا تھا جسمیں کہا گیا تھا کہ بنیامین نیتن یاہو نے واضح طور پر اپنا موقف بیان کیا ہے کہ وہ کبھی بھی فلسطینی ریاست کے قیام کی اجازت نہیں دیں گے، وہ معصوم فلسطینیوں کے خلاف اپنی تباہ کن جنگ جاری رکھے گا اور بڑے پیمانے پر بھوک اور بیماری سے بچنے کے لیے درکار امداد روکے گا۔

امریکی سینیٹر کا کہنا ہے کہ اب ہمیں اپنے موقف کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکی سینیٹر نے زور دے کر کہا کہ بائیڈن کو نیتن یاہو کی کابینہ کی پالیسیوں کی کھل کر مخالفت کرنی چاہیے، اگر نیتن یاہو غزہ پر فوجی کنٹرول کی راہ پر گامزن ہے تو اسے اکیلے ہی ایسا کرنا چاہیے اور ہم اس میں شریک نہیں ہو سکتے۔ اسرائیلی حکومت کے لیے امریکہ کی حمایت پر تنقید کرتے ہوئے سینڈرز نے کہا کہ نیتن یاہو حکومت کے غیر قانونی اور غیر انسانی اقدامات کے باوجود، بائیڈن نے اب تک اسرائیل کی غیر مشروط حمایت کی ہے۔ اس رجحان کو بدلنا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ کانگریس کو آگے بڑھنا چاہیے اور نیتن یاہو کی کابینہ کو مزید فوجی امداد فراہم کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button