امریکی سینیٹرز کا کشمیر میں قیام امن کا مطالبہ، ٹرمپ کو خط
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) 4 امریکی سینیٹرز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھا ہے جس میں مقبوضہ کشمیر کی موجودہ حالت کی بہتری اور امن کے قیام کیلئے مثبت کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ میں سینیٹرز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک خط لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر مداخلت کریں۔
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد بھارت پر مسلسل غیر ملکی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ، جنیوا میں مختلف ممالک، چین، یورپی یونین، امریکہ ، ایران، ترکی، برطانیہ سمیت دیگر ممالک نے مودی سرکار سے فوری طور پر مقبوضہ وادی میں کرفیو کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی سینیٹرز کی طرف سے خط لکھا گیا ہے ان میں سینیٹر وین ہولن، لنزے گراہم، ٹوڈیونگ، بین کارڈن شامل ہیں۔ سینیٹرز نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر فوری طور پر ایکشن لیں اور کرفیو میں نرمی کے لیے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر دباؤ بڑھائیں۔
انہوں نے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ امریکی صدر پاکستان اور بھارت میں کشمیر پر جاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت سے مقبوضہ وادی میں شہریوں کو ریلیف مل سکتا ہے اور بھارت کرفیو کو ختم کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی نظام کی بحالی کیلئے مودی سے ملاقات کریں اور اس سے جموں وکشمیر سے کرفیو اور لاک ڈاؤ ن کے خاتمے کا کہیں۔ انہوں نے مقبوضہ وادی میں موبائل اور انٹرنیٹ کی فوری بحالی کا بھی مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ یہ خط ایسے موقع پر لکھا گیا ہے جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس رواں ماہ ہی ہو رہا ہے جہاں امریکہ کی میزبانی میں پاکستان اور بھارت سمیت دنیا کے تمام اہم سربراہان ایک چھت تلے جمع ہوں گے۔