سعودی عرب میں ایک اوربے گناہ شیعہ جوان کو پھانسی دے دی گئی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) آل سعود کے زیر اثر چلنے والے مقبوضہ حجاز مقدس ( سعودی عرب) میں آج صبح ایک اور بے گناہ شیعہ جوان کو
پھانسی دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ آج صبح ایک شیعہ نوجوان کو 2011 میں قطیف میں ہونے والے مظاہروں میں حصہ لینے پر سزائے موت دی گئی ہے ۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی (واس) کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا کہ سعودی عرب کے شہر تاروت سے تعلق رکھنے والے ایک شیعہ نوجوان مصطفی بن ہاشم بن عیسیٰ آل درویش کو پھانسی دی گئی جو 2015 سے قید میں تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں داعش کو پسپا کر کے اپنے ملک کی مکمل حفاظت کریں گے، حشد الشعبی
باخبر ذرائع کے مطابق دوران حراست اس شیعہ جوان کو تشدد اور جنسی استحصال کا نشانہ بناکر شاہی حکومت کے خلاف بغاوت،ڈکیتی،غیرقانونی گروپ کی تشکیل،سکیورٹی مراکز اورسکیورٹی گشتی پارٹی پر فائرنگ نیز قطیف میں بغاوت کی کوشش جیسے جھوٹے الزامات کی ایک لمبی فہرست پر دستخط کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
ادھر کچھ بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے سعودی حکومت سے سزائے موت کو معطل کرنے اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
کچھ قانونی ذرائع کا کہنا ہے کہ مصطفی کوبری قرار دینے کے لئے کافی شواہد موجود تھے ، لیکن ان کے خلاف فیصلہ زیادہ سیاسی تھا اور سعودی عدلیہ نے اسے بالکل بھی تبدیل کرنے سے انکار کردیا تھا۔
واضح رہے کہ آل سعود کےزیر اثر چلنے والی ظالم عدالت اس سے قبل بھی کئی بے گناہ شیعہ جوانوں اور بزرگوں کو بغیر کسی ثبوت کےسزائے موت دے چکی ہے۔