عرب ممالک نے واضح کردیا مسلم امہ کوئی چیز نہیں، معید یوسف
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ہم کسی اور کے مفادات کو اپنا سمجھتے رہے،70 سال جو بتایا گیا صورتحال اس کے برعکس ہے۔
زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار بین الاقوامی امور کے ماہر معید یوسف نے نجی ٹی وی چینل کے ٹاک مشو میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انھوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ اور ڈونلڈ ٹرمپ خارجہ پالیسی میں بہت سی چیزوں پر ایک صفحہ پر نہیں ہیں،ہندوستان،پاکستان اور کشمیر کا معاملہ یہی پہلو سامنے لاتا ہے،مودی نے ٹرمپ کو صورتحال بتائی ہوگی کہ آپ کہاں ثالثی کے چکر میں پڑے ہوئے ہیں ہم کشمیر سنبھال لیں گے، اس لئے ٹرمپ اپنی بات کا دوسرا پہلو سامنے لائے کہ ضرورت پڑی تو ثالثی کرسکتا ہوں، بھارت کے پاس طاقت ہے کہ کوئی ثالثی کا کردار نہ ادا کرسکے، بھارت کو قطعاً اندازہ نہیں تھا کہ دنیا کا میڈیا انہیں ہٹلر سے تشبیہ دے گا اور کشمیر میں انسانی حقوق کی بات کرے گا، کشمیر میں کرفیو ہٹتا ہے تو مزاحمت ہوگی، کرفیونہیں ہٹا یا گیا تو انسانی بحران جنم لے رہا ہے، بھارت اب طاقت کے زور پر مسئلہ کشمیر کا اپنی مرضی کا حل نافذ نہیں کرسکتا ہے۔
معید یوسف کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کے بھارت سے معاشی مفادات پہلے اہمیت رکھتے ہیں، ایک طرف یو اے ای مودی کو ایوارڈ دے رہا ہے دوسری طرف سعودی آرامکو بھارتی کمپنی ریلائنس میں سرمایہ کاری کررہی ہے، مسلم امہ آپس میں لڑنے میں بہت ماہر ہے لیکن اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی اور کے مفادات کو اپنا سمجھتے رہے،70 سال جو بتایا گیا صورتحال اس کے برعکس ہے۔ عرب ممالک نے واضح کردیا کہ مسلم امہ کوئی چیز نہیں ،انکافوکس معاشی مفادات پر ہے۔