مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

آیت اللہ خامنہ ای کادفاع مقدس کے حقائق کو زندہ رکھنے پر زور

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے دفاع مقدس کے حقائق کو زندہ رکھنے پر زور دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ اس بات کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے کہ دفاع مقدس کے حقائق کو فراموش کردیا جائے یا اس تاریخی حقیقت پر کوئی گرد بیٹھ جائے۔

آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے ایران کے صوبہ مرکزی کے چھے ہزار دوسو شہدا کی یاد میں کانفرنس کا اہتمام کرنے والی کمیٹی کے منتظمین سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ دفاع مقدس کے حقائق کو ہمیشہ زندہ رکھنا ہوگا اور اس بات کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے کہ ان حقائق سے غفلت کی جائے یا ان کا کہیں سے انکار کرنے میں کسی کے اندر جرائت پیدا ہو ۔

آیت اللہ خامنہ ای نے شہدا کے والدین اور ان کے اہل خانہ کے گرانقدر تاثرات کو جمع کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ شہادت ایک ایسی نعمت اور عطیہ ہے جو خدا وندعالم نے ان عظیم افراد کو عطا کیا ہے ۔

انہوں نے فرمایا کہ شہیدوں، جنگ کے دوران معذور ہوجانے والوں اور محاذ جنگ پر جاکر فداکاری کا مظاہرہ کرنے والے جیالوں کی سوانح حیات سب کے لئے سیکھنے اور درس حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اور شہدا کی سوانح حیات پڑھنے سے ان کی اعلی معنوی منزلت کا اندازہ بھی لگایا جاسکتا ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ شہدا کی یاد کو باقی اور اسے لوگوں تک پہنچانے سے معاشرے میں امید اور حوصلہ پیدا ہوتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ شہدا کے والدین اور اہل خانہ کے تاثرات کو جمع کرنے کا ایک مقصد یہ ہونا چاہئے کہ ان سے معلوم کیا جائے کہ انہوں نے اپنے جوانوں اور نوجوانوں یا شوہروں کو محاذ جنگ پر جانے کی اجازت کس جذبے کے تحت دی یا وہ کون سے جذبے تھے جن کے تحت انہوں نے اپنے عزیزوں کی جان کا نذرانہ اس راہ میں پیش کیا۔

آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ جہاد کی راہ میں قدم رکھنے کا شہدا کا مقصد اللہ کی خوشنودی حاصل کرنا اور سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کی یاد اور محبت کو زندہ رکھنا تھا۔

آیت اللہ خامنہ ای نے فرمایا کہ شہدا کی یاد میں اس طرح کی کانفرنسوں اور اجتماعات کو ایک یا دوبار منعقد کرنے پر ہی اکتفا نہیں کرنا چاہئے بلکہ دفاع مقدس اور اسلامی انقلاب کی تعلیمات اور اقدار سے نوجوانوں اور نئی نسل کو آگاہ کرنے کی راہ میں اس طرح کی کانفرنسوں کو ایک آغاز کے طور پر دیکھا جانا چاہئے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button