صدر ایران اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر آيت اللہ خامنہ ای کا تعزیتی پیغام
شیعہ نیوز: رہبر معظم آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اپنے ایک پیغام میں ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ہمراہ وفد کی شہادت پر تعزیت پیش کی ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم انا للہ و انا الیہ راجعون
انتہائی غم اور افسوس کے ساتھ، مجاہد عالم، عوامی، باصلاحیت اور محنتی صدر، خادم الرضا (ع) جناب حجت الاسلام و المسلمین حاج سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے شہادت جیسے انتقال کی خبر موصول ہوئی۔
یہ ناگوار حادثہ ان کی جد و جہد اور خدمت کے موقع پر پیش آيا؛ مختصر صدارتی دور ہو یا اس سے قبل، انتہائی شریف اور ایثار کا جذبہ رکھنے والی ان کی مکمل دور ذمہ داری، عوام، ملک اور اسلام کے بلاوقفہ خدمت کرنے میں گزری۔
یہ بھی پڑھیں : صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ، ولادیمیر پوٹن کی اعلیٰ اجلاس میں ایرانی سفیر کو دعوت
عزیز رئیسی کا تھکاوٹ سے کوئی سروکار نہیں تھا۔ اس تلخ حادثے میں ملت ایران نے ایک قریبی، مخلص اور قیمتی خدمت گزار کو کھو دیا۔ ان کے لئے عوام کی صلاح و رضامندی ہر چیز پر ترجیح رکھتی تھی جو کہ الہی رضامندی کی علامت ہے۔
اسی لئے بعض لوگوں کے ناشکرے پن سے تکلیف اور بدخواہوں کے طعن و طنز، ملک کی ترقی اور اصلاح میں ان کی دن رات کی کوششوں کے سامنے رکاوٹ نہ بن سکے۔
اس حادثے میں تبریز شہر کے ہر دل عزیز اور معتبر امام جمعہ، حجت الاسلام آل ہاشم، مجاہد اور پرجوش وزیر خارجہ جناب امیرعبداللہیان، صوبہ مشرقی آذربائیجان کے انقلابی اور باایمان گورنر جناب مالک رحمتی اور فلائٹ5 کرو اور دیگر ساتھیوں نے دعوت حق کو لبیک کہا۔
اس موقع پر میں 5 دن عام سوگ کا اعلان اور ایران کے عزیز عوام کو تسلیت پیش کرتا ہوں۔ ملک کی آئین کے آرٹیکل 131 کے تحت محمد مخبر صاحب کو مجریہ کے عہدے پر فائز کیا جاتا ہے اور ان کی ذمہ داری ہے کہ پارلیمنٹ اور عدلیہ کے سربراہ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ 50 دن کے اندر نئے صدر کے انتخاب کا راستہ ہموار کریں۔
آخر میں رئیسی صاحب کی والدہ ماجدہ اور فاضل اور محترم زوجہ اور دیگر پسماندگان کو اور اسی طرح جناب آل ہاشم کے والد ماجد کو دل کی گہرائیوں سے تعزیت پیش کرتا ہوں اور ان کے لئے اللہ تعالی سے صبر و تسلی اور مرحومین کے لئے رحمت الہی کا خواہاں ہوں۔