مشرق وسطی

آبنائے باب المندب صیہونیوں اور ان کے مغربی حامیوں کیلئے پھندا بن چکا ہے، یمنی تجزیہ کار

شیعہ نیوز: یمن کے معروف لکھاری اور سیاسی تجزیہ کار سلیم المنتصرہ نے تسنیم نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے انصاراللہ یمن کی جانب سے غاصب صیہونی رژیم کے سمندری محاصرے کی کامیابیاں بیان کرتے ہوئے کہا کہ آبنائے باب المندب اسرائیل کیلئے پھانسی کا پھندا بن چکا ہے جبکہ امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے یمن کے خلاف جارحانہ اقدامات بھی بے سود ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب غاصب صیہونی رژیم اور اس کے مغربی حامیوں کیلئے ایسا پھندا ہے جس سے وہ کبھی بھی بچ کر نہیں نکل پائیں گے۔ سلیم المنتصرہ نے کہا: "وہ حتی خود کو یمن فوج کے میزائل حملوں سے بھی نہیں بچا سکے۔ ہمارے میزائل اس رژیم کے دارالحکومت کو نشانہ بنا رہے ہیں اور اس کے مضبوط قلعے کو "قلعہ خیبر” کی طرح نابود کر رہے ہیں۔” یمن کے سیاسی تجزیہ کار نے مزید کہا: "صیہونی حکمرانوں نے ان ناکامیوں کے بعد امریکہ اور برطانیہ کو آگے کر دیا تاکہ ان کی پراکسی کے طور پر ملت یمن کے خلاف جارحانہ اقدامات انجام دیں۔ البتہ یہ حملے مکمل طور پر غیر قانونی اور یمن کی عظیم قوم پر واضح جارحیت ہے۔ ایسی قوم جو دشمن کے سامنے جھکنے پر جہاد کو ترجیح دیتی ہے۔”

سلیم المنتصرہ نے یمن پر امریکہ اور برطانیہ کے بے سود حملوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے یمن کی سرزمین پر جارحانہ حملے شکست کا شکار ہو چکے ہیں کیونکہ انہوں نے جن ٹھکانوں کو فضائی بمباری کا نشانہ بنایا ہے وہ خالی تھے اور گذشتہ چند سالوں کے دوران سعودی اتحاد نے ان پر بارہا فضائی حملے انجام دیے تھے۔ ایسی جنگ جو آٹھ برس تک جاری رہی اور جارح قوتوں نے یمن کی نابودی کیلئے اربوں ڈالر خرچ کر ڈالے لیکن یمن پہلے سے زیادہ طاقتور ہو کر اس جنگ سے باہر نکلا۔” انہوں نے کہا کہ جارح قوتوں نے بیہودہ اخراجات کئے جس کے نتیجے میں یمن کے خلاف مغرب کی فوجی کاروائی کا نتیجہ ان کیلئے مزید دکھ اور حسرت کے علاوہ کچھ نہیں نکلا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button