بیت المقدس اسرائیل اور اس کے حامیوں کا سب سے بڑا ہدف ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس اس وقت صیہونی ریاست اور اس کے حامیوں کا سب سے بڑا ہدف ہے۔ بیت المقدس میں صور باھر کے مقام پر فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری حقائق کو تبدیل کرنے کی مجرمانہ کوشش ہے جس کا ہرسطح پر مقابلہ کیا جانا چاہیے۔
الاقصیٰ ٹی وی چینل کو دیے گئے ایک تفصیلی انٹرویو میں العاروی نے کہا کہ ’’صدی کی ڈیل‘‘ بیت المقدس کو فلسطینیوں سے چھیننے کی مجرمانہ سازش ہے۔ ہر وہ ملک جو القدس کوہم سے چھین کرصیہونیوں کو دے گا وہ ہمارے لیے اسی طرح دشمن ہوگا جس طرح قابض اسرائیل دشمن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ فلسطینی قوم پر’’سینچری ڈیل‘‘ کی شکل میں ایک ایسا شرمناک فارمولہ مسلط کررہا ہے جسے فلسطینی قبول نہیں کرے گی۔ موجودہ امریکی انتظامیہ کی منطق انتہا پسندوں کی منطق اور فلسطینی قوم کے حقوق دیوار سےمارنے کی کوشش ہے۔
العاروری نے کہا کہ بیت المقدس کے عوام صیہونی دشمن کی سازشوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔ فلسطینیوں کو تنہا چھوڑنے کا کوئی جواز نہیں کیونکہ وہ قبلہ اوّل کے دفاع کے لیے فرنٹ لائن پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی ریاست اور اس کے حواریوں کو مسلم امہ کو کمزور کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
حماس رہنما نے عالم اسلام اور آزادی پسند زندہ ضمیر انسانوں پر فلسطینی قوم کے دفاع اور ان کی نصرت پر زوردیا۔