قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی ؒ کی 35ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے۔ اصول و نظریات ان کی شخصیت کا اہم اور نمایاں پہلو تھا اس وجہ سے وہ بہت کم وقت میں نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر ایک بہترین رہنما کے طور پر ابھرے۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جس دن قائد ملت جعفریہ علامہ عارف حسین الحسینیؒ کو گولیوں کا نشانہ بناکر شہید کردیا گیا، انہوں نے ایک نئی سوچ اور فکر دی اور نئی طرح ڈالی۔ انہوں نے مظلوموں اور محکوموں کے لئے آواز بلند کی اور اتحاد و وحدت کے لئے گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ ہم آج بھی اسی فکر سے استفادہ کر سکتے ہیں، مثبت اہداف کی خاطر وجود میں آنے والا یہ کارواں رواں دواں ہے۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ قائد شہید نے عالمی استعمار کی سازشوں اور طاغوتی چیرہ دستیوں کے خلاف اور محروم و مظلوم طبقات کے حقوق کے لئے مسلسل جدوجہد کی اور بالخصوص پاکستان میں بیرونی سازشوں کا بروقت ادراک کر کے ان کے خلاف عملی جدوجہد کر نے کی طرح ڈالی۔ بیرونی سارشوں کے علاوہ پاکستانی عوام کو درپیش اندرونی سارشوں کو بے نقاب کرنے اور عوامی مشکلات کے حل کے لیے مخلصانہ کاوش بھی شہید حسینی کا خاصہ ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں کراچی، علامہ شہنشاہ نقوی کی زیرصدارت شیعہ قومیات کا نمائندہ اجلاس
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ قائد شہید ؒنے مارشل لاء دور میں جہاں عوام کو ان کے حقوق کا شعور دیا وہاں ہر مکتب کے عوام کو اتحاد و وحدت اور ہم آہنگی کا درس دیا اور پاکستان کے مسلمانوں کو ایک لڑی میں پرونے کی بھرپور کو شش کی۔ آج یقیناً اتحاد و وحدت سے ان کی روح شادمان ہوگی۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ شہید کے پیروکاروں کو چاہیے کہ وہ شہید قائد کی شخصیت کا روشن فکری کے ساتھ مطالعہ کریں اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان میں عادلانہ نظام کے قیام، محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل کے حل، فرقہ واریت کے خاتمے، طبقاتی تقسیم، بد عنوانی، بے راہ روی اور معاشرتی مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کریں۔
دوسری جانب علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر ایک اور کاری وار کیا اور آرٹیکل 370 اور دفعہ 35 اے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرکے عوام کی بنیادی، آئینی اور بین الاقوامی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کیں۔
یہ واضح رہے کہ طاقت اور جبر کے زور پر کسی قوم کو دبایا نہیں جاسکتا، مودی اور قابض ریاست کا بنیادی مقصد غیر کشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر میں بسا کر مسلم اکثریت کو ختم کرنا ہے جس میں کبھی وہ کامیاب نہیں ہوگا۔ بھارت عالمی انسانی حقوق اور بنیادی آئینی حقوق کی مزید دھجیاں اڑانے کی بجائے ان اقدامات کو واپس لے۔