بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کو 2 حصوں میں تقسیم کردیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) بھارتی حکومت کے 5 اگست کو آرٹیکل 370 کے خاتمے کے دوسرے مرحلے کے تحت آج سے جموں و کشمیر اور لداخ کو با ضابطہ طور پر دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے جن پر اب دہلی سرکار براہ راست حکومت کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق 88 روز سے کرفیو کا عذاب سہتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کے لئے آج کا دن کسی یوم سیاہ سے کم نہیں ہے۔
آرٹیکل 370 کے خاتمے کے دوسرے مرحلے کے تحت آج سے جموں و کشمیر اور لداخ کو باضابطہ اور سرکاری طور پر دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔
مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم ہو جانے کے بعد پورے بھارت کے ہندو شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں جائیداد خریدنے اور مستقل رہائش کا حق حاصل ہوگیا ہے۔
مودی سرکار اسرائیل کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں ہندو آباد کاریاں کر رہی ہے اور اس زمرے میں ہزاروں کی تعداد میں ہندووں کو مقبوضہ کشمیر کے ڈومیسائل جاری کئے جا رہے ہیں۔
بھارت نے جموں و کشمیر کے لیے گریش چندر اور لداخ کیلیے آر کے ماتھر کو گورنر تعینات کیا ہے۔
مودی سرکار نے کشیدگی کے تناظر میں ہوائی اڈوں اورریلوے اسٹیشنز پرہائی الرٹ جاری کردیا ہے اور وادی میں دفعہ144کا نفاذ بھی کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ 5 اگست سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 88 روز سے فوجی محاصرہ ہے اور مواصلاتی ذرائع بھی معطل ہیں۔ ستم بالائے ستم یہ کہ گھر گھر تلاشی کے دوران ہزاروں بےگناہ کشمیریوں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے اور ان کے لواحقین کو اس بات تک کا علم نہیں ہے کہ آیا ان کے پیارے اس دنیا میں موجود ہیں؟
دوسری جانب بین الاقوامی اداروں، فلاحی تنظیموں اور متعدد ممالک کی مذمت، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تشویش اور بھارت سے بار بار مطالبے کے باوجود نہ تو مظلوم کشمیریوں کا کوئی پرسان حال ہے نہ ہی بھارتی فوجیوں کا کوئی ہاتھ روکنے والا ہے۔