نیتن یاہو کی صہیونی جنگی کابینہ کے اجلاس میں ہنگامہ آرائی اور شور وشرابے
شیعہ نیوز: غزہ میں مسلسل ناکامیوں کی وجہ سے صہیونی جنگی کابینہ کا اجلاس ایک دوسرے پر الزام تراشی اور شورو شرابے کی نذر ہوگیا۔
غزہ میں صہیونی فورسز اور فلسطینی مجاہدین کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔ تین مہینے جارحیت کے باوجود اسرائیل کو قابل ذکر کامیابی نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے صہیونی حکام ایک دوسرے پر الزام تراشی میں مصروف ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق صہیونی جنگی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نیتن یاہو اور کابینہ کے اراکین کے درمیان تندو تیز جملوں کا تبادلہ ہوا اور اجلاس سخت کشیدگی کے ساتھ ختم ہوا۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی یرغمالیوں کے لواحقین نے تل ابیب کی مرکزی شاہراہ بند کردی
آکسیوس کے مطابق اجلاس کے دوران فوجی سربراہ ہرٹزی ہیلیوی اور وزراء کے درمیان سخت تلخ کلامی ہوئی۔ صہیونی فوج نے اعلان کیا تھا کہ 7 اکتوبر کے واقعات کے بارے میں تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ایک تجویز کے سامنے آنے کے بعد کابینہ کے وزراء نے ہرٹزی ہیلیوی کے ساتھ سخت اختلاف کیا اور ماحول تلخ ہوگیا۔
اجلاس کے دوران وزیر داخلہ بن گویر اور وزیر جنگ بنی گینتز کے درمیان بھی تلخ کلامی ہوئی۔
اختلافات شدت اختیار کرنے کے بعد وزیراعظم نیتن یاہو نے اجلاس ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
اس سے پہلے وزیراعظم نیتن یاہو اور موساد و شین بٹ کے اعلی حکام کے درمیان اجلاس میں بھی کشیدگی پیدا ہوئی تھی اور سخت جملوں کا تبادلہ ہوا تھا۔
گذشتہ چند ہفتوں کے دوران صہیونی میڈیا میں اسرائیلی کابینہ اور دفاعی حکام کے درمیان اجلاسوں میں تلخیوں اور سخت اختلافات کی خبریں گردش کررہی ہیں۔