مشرق وسطی

چارلی ایبڈو کی تازہ حرکت اور مغرب کا دوہرا معیارناقابل قبول

شیعہ نیوز:عراق کی اسلامی مزاحمتی تنظیم النجبا کے ترجمان الشمّری نے کہا ہے کہ مغربی دنیا ایک جانب سامراج اور امریکی مخالف اسلامی شخصیات کا سوشل میڈیا میں بائیکاٹ کئے ہوئے ہے تو دوسری جانب ان مقبول شخصیات کے خلاف توہین آمیز پوسٹ اور سرگرمیوں کو ہوا دیکر منافرت پھیلا رہی ہے۔ الشمّری نے کہا کہ عوام کے اعتقادی اور روحانی معاملات پر توہین آمیز سیاسی حربوں کا وار، حالات میں انتہائی خطرناک موڑ لا سکتا ہے جسے روکنے کے لئے ضروری ہے کہ مفکرین اور حریت پسند محققین، ایسے گھناؤنے اقدامات کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔
قابل ذکر ہے کہ فرانس سمیت پورے یورپ میں ایک جانب رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور دیگر اسلامی شخصیات اور مقدسات کی توہین کو، آزادی اظہار کے نام پر جائز قرار دیا جاتا ہے تو دوسری جانب ہولوکاسٹ جیسے مشکوک واقعات کی تحقیق اور صیہونیوں پر سادہ تنقید کرنے والوں پر، طویل المدت قید اور بھاری جرمانے عائد کئے جاتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button