
اسلام آباد، عالمی فیملی ڈے کے موقع پر "فلسطینی خاندانوں، خواتین اور بچوں پر غزہ جنگ کے اثرات” پر کانفرنس
شیعہ نیوز: عالمی فیملی ڈے کے موقع پر پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں "فلسطینی خاندانوں، خواتین اور بچوں پر غزہ جنگ کے اثرات” کے عنوان سے ایک عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد غزہ کے مزاحمتی محاذ پر خواتین کے کردار کو واضح کرنا تھا۔ یہ تقریب سفارت اسلامی جمہوریہ ایران اسلام آباد کے ثقافتی قونصلیٹ کی جانب سے منعقد کی گئی، جس میں علمی، ثقافتی اور سیاسی شعبوں میں سرگرم خواتین اور ان کے حقوق کی تنظیموں کی سربراہ خواتین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، مظلوم فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے صیہونی مظالم کی مذمت کی اور غزہ کی مظلوم خواتین، بچوں، بوڑھوں اور بارود کی آگ میں جھلستے خاندانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
مقررین نے غزہ کی ماؤں، بچوں اور خاندانوں پر ڈھائے جانے والے اس ظلم پر عالمی برادری خصوصاً انسانی حقوق کے تحفظ کے دعویداروں اور امت اسلامی کی معنی خیز خاموشی پر پریشانی اور غم و غصے کا اظہار کیا اور اس بے حسی کی شدید مذمت کی۔ ثقافتی قونصلر مجید مشکی نے معزز مہمانوں کو اس تقریب میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ عالمی فیملی ڈے پر غزہ کے ان بے بس خاندانوں کو ہرگز نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، جو ایک عرصے سے صیہونی ظلم سہہ رہے ہیں اور صہیونی دہشتگرد گروہ نے ان کی سرزمین پر قبضہ کرکے انہیں بے گھر کر دیا ہے۔
انہوں نے فلسطینیوں کی جانب سے اس مزاحمتی تحریک کو غزہ کی ان ماوں کی تربیت کا نتیجہ قرار دیا، جنہوں نے اپنی گود میں ایسی نسل پروان چڑھا کر صیہونی نسل کشی کو روکنے کیلئے مزاحمتی پلیٹ فارم فراہم کیا۔ مقررین نے گھرانے اور خاندان کو معاشرے کی بنیادی اکائی قرار دیتے ہوئے، اس کی اخلاقی تربیت اور بہترین پرورش کو معاشرے کیلئے موثر قرار دیا۔ انہوں نے کہا یہی وجہ ہے کہ غزہ کی حالیہ مزاحمت غزہ کی خواتین کی اعلیٰ تربیت کا منہ بولتا ثبوت ہے اور صرف ایسی ماوں کی گود میں پرورش پانے والی نسلیں ہی وقت کے طاغوت کا ڈٹ کر مقابلہ کرسکتی ہیں۔